آب دست

{ آب + دَسْت }

تفصیلات

iفارسی سے ماخوذ اسم |آب| کے ساتھ فارسی اسم |دست| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "رسالہ فقہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث )

آب دست کے معنی

١ - (قضائے حاجت کے بعد) پانی سے پاک کرنے کا عمل۔

"معدہ صاف کرنے کے بعد آبدست کی باری آئی۔" (١٩٣٠ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ١٥، ٢:١٣)

٢ - وہ پانی جس سے قضائے حاجت کے بعد طہارت کی گئی ہو۔

 کیفیت اور اور ترے میکدے میں ہے آب عنب کو جانتے ہیں آب دست مست (١٨٦٧ء، رشک (امیر اللغات، ١٨:١)