آب زمزم کے معنی

آب زمزم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ آ + بے + زَم + زَم }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |آب| کے بعد کسرۂ اضافت لگا کر عربی زبان سے مشتق اسم |زمزم| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "سیرۃ النبیۖ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آبِ متبّرک","ماءِ زمزم","مکّہ کے زمزم کے کوئیں کا پانی جو متبرک سمجھا جاتا ہے"]

اسم

اسم معرفہ ( مذکر )

آب زمزم کے معنی

١ - چاہ زمزم کا پانی جو مقدس سمجھا جاتا ہے۔ مکہ کے اس چشمے کا نام جس سے آب زم زم نکلتا ہے، شدت پیاس میں حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کے ایڑیاں رگڑنے سے بحکم خداوندی ایک چشمہ ابلنے لگا جسے زم زم کہا گیا۔ کچھ مدت بعد یہ چشمہ خشک ہوگیا پھر کافی مدت گزرنے کے بعد حضرت عبدالمطلب کو خواب میں اس جگہ کنواں کھودنے کی بشارت دی گئی انہوں نے خانہ کعبہ کے قریب کنواں کھدوایا تو چاہ زمزم کے نام سے مشہور ہوا اور آج تک جاری ہے اور لاکھوں حاجی فیض یاب ہوتے ہیں۔

"پھر اس کو آب زمزم سے دھویا۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٣٦٧:٣)

شاعری

  • جہاں پانو دھر شاہ چلتا اہے
    وہاں آب زمزم ابلتا اہے
  • کعبہ کوے صنم میں اے سراج
    اشک میرا آب زمزم ہوئے گا
  • ترے عاشق کو ہے یوں خوشگوار آب دم خنجر
    مسلماں کو لگے جس طرح شریں آب زمزم کا