آب شور
{ آ + بے + شور (و مجہول) }
تفصیلات
iدو فارسی اسما |آب| اور |شور| کے درمیان کسرۂ صفت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر )
آب شور کے معنی
١ - کھاری پانی (نوراللغات، 42)۔
"اس کی ممالک و مسالک کی حدود یہ تھیں . طرف غربی حد مکران تک حد جنوبی محیط آب شورو دیبل تک۔" (١٨٨٠ء، تاریخ ہندوستان، ١٦٣:١)
٢ - سمندر
٣ - جزیرۂ انڈمن جو انڈیا کے جنوب میں واقع ہے اور جہاں برطانیہ کی حکومت کے دور میں سزا کے طور پر ملزم کو بھیجا جاتا ہے، کالا پانی۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ، 81:1)۔