آثار کے معنی
آثار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آ + ثار }
تفصیلات
iعربی زبان کے لفظ |اثر| کی عربی قاعدہ کے مطابق جمع |آثار| ہے۔ اور اردو میں |آثار| بطور جمع اور بطور واحد دونوں طرح مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء، میں "قلی قطب شاہ| کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آَتَّرَ۔ نشان ہونا","احادیثِ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم","جمع اثر","جمع ثار","دیوار کی چوڑائی","سنتِ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم","صحابہ کرام کے اقوال وافعال","غالباً سیر کی عربی شکل","نشان پا"]
اثر آثار
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد، جمع )
اقسام اسم
- واحد : اَثَر[اَثَر]
- جمع : آثارات[آ + ثا + رات]
- جمع غیر ندائی : آثاروں[آ + ثا + روں (واؤ مجہول)]
آثار کے معنی
"خدا خیر کرے بظاہرآثار تو اچھے نہیں۔" (١٩٤٧ء، فرحت اللہ بیگ، مضامین، ٨٢:٣)
"ایک ہی کھیت کا ایک ٹکڑا اس کے دوسرے ٹکڑے سے خواص و |آثار| میں مختلف ہوتا ہے۔" (١٨٦٥ء، رسالہ علم فلاحت، ٢)
"امام موصوف نے احادیث و آثار میں رائے اور قیاس کو دخل دیا ہے۔" (١٩٦٣ء، کشکول، ١٩)
"سلاطین کے اخبار و آثار اسی سے معلوم ہوتے ہیں۔" (١٨٩٧ء، البرامکہ، ٣٤)
"اب تمہارے پٹنے کے |آثار| معلوم ہوتے ہیں۔" (١٩٢٤ء، نوراللغات، ٧٢:١)
"قدیم قدموں کے |آثار| اس وقت موجود ہیں۔" (١٩١١ء، سیرۃ النبی، ٧٣:١)
"جب خوب دیکھ بھال کی گئی تو چاند میں زندگی کا کوئی |آثار| نہیں پایا گیا۔" (١٩٢١ء، القمر، ٦٩)
مر جاؤں تو پھر میرا آثار بنا دیجو مرقد پہ یہی مصرع تم میری کُھدا دیجو (١٨٣٠ء، کلیات نظیر، ١٠٠:٢)
آثار کے مترادف
مآثر
اطوار, افعال, بنیاد, تمہید, تیور, جڑ, حالت, سایہ, طریقہ, طور, علامتیں, لچّھن, لچھن, نشانیاں, نمائش, نمود, نیو, ڈھنگ, کھوج
آثار کے جملے اور مرکبات
آثار باقیہ, آثار خیر, آثار شریف, آثار علوی
آثار english meaning
footprintsvestigestrackstracesmarkssignstokensremainsreliesmonuments or memorials; effects; impressions; indications of state or conditionpromisessymptoms; sayings or traditions of Mohammad; origin; basisfoundation ( of a building)breadth of a wall.(Plural) of اثر ásara weight of 2 poundsbasesbreadth of walleffectsimpressionsrelicssigns , (ped.) seers [P ~ SING سیر]symptomsThe Arabicised form of سیر serthe tradiations of Muhammad رسول اللہ صلى الله عليه وسلمthe traditions of Muhammad صلى الله عليه وسلمtraditions of the Holy Prophet
شاعری
- تج در ادھر تس میں نبات امریت بھر
میرے ادھر پر دھرا دھرمنگتا ہوں میں آثار عیش - دلاں کوں زندہ کرنہار سو تراہے گرم
مگرکرم میں ترے ہیں مسیح کے آثار - مرگیا میں پہ مرے باقی ہیں آثار ہنوز
ترہیںسب سرکے لہو سے در ودیوار ہنوز - رات کیا ہجر میں آئی کہ قیامت آئی
زندگی تلخ ہوئی موت کے آثار بندھے - عش کی صورت تو یہ نہیں زنہار
پائے جاتے ہیں سکنے کے آثار - مخاطب اس کو ہی کرتے ہیں ارباب سخن سودا
کہ جس میں کچھ بھی عقل و ہوشکا آثار پیدا پو - جسم تھرا کے رہ گیا اک بار
چھاگئے سارے موت کے آثار - دبایا مجھ کو آخر گرکے دیوار محبت نے
دکھائی دیتے تھے اس کے برے آثار پہلے سے - چل کر چمن میں پختہ کرو میوہ ہائے خام
ظاہر ہیں رخ سے آپ کے آثار آفتاب - ایک اک بت میں ہیں آثار قیامت اے مسیح
آکے بام کعبہ اللہ سے مرا بتخانہ دیکھ
محاورات
- آثار بندھ جانا
- آثار پائے جانا
- آثار پدیداست صنادید عجم را
- آثار پیدا ہونا
- آثار چھا جانا
- آثار دکھائی دینا
- آثار رنج و ملال ظاہر(عیاں) ہونا
- آثار سحر ہونا
- آثار ظاہر(عیاں) ہونا
- آثار عشق چہرے پر پائے جانا