آدر کے معنی
آدر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آ + دَر }
تفصیلات
iیہ اصلاً سنسکرت کا لفظ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو زبان میں مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٣٢ء میں "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آؤ بھگت","خاطر تواضع","خوش اخلاقی","عزت کا سلوک","قدر و منزلت"]
اسم
اسم مجرد ( مذکر، مؤنث )
آدر کے معنی
١ - عزت، تعظیم، توقیر۔
"یہ علم انسان کا جوہر ہے، اسی سے آدمی کی آدر ہے" سب فرش سے اٹھا کر بٹھلایا جوتیوں پر مفلس کو ہر مکاں میں آدر ملا تو ایسا (١٩١١ء، قصہ مہر افروز، ٧٠)(١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٢٣:٢)
٢ - تواضع، آؤ بھگت۔
"گھر آئے کی آدر سبھی کرتے ہیں۔" (١٩٢٨ء، پس پردہ، ٥٠)
آدر english meaning
Respect; noticeattention; politeness; treating respectfully; esteemdignityCourtesyDignifyweaver
شاعری
- سب فرش سےاٹھا کر بٹھلایا جوتیوں پر
مفلس کو ہرمکاں میں آدر ملا تو ایسا - سر چڑھے ایسے رقیب اب تو کہ آدر پہ جمے
یاں سے اب پانو مرے تم نے اکھاڑے پیارے - یہ عالم تھا کہ مصروف پرستش تھے دیا ساگر
کیا سنمان‘ آدر دیو تاؤں سے کہیں بڑھ کر - سب فرش سے اٹھا کر بٹھلایا جوتیوں پر
مفلس کو ہر مکاں میں آدر ملا تو ایسا
محاورات
- آدر بڑھل گجا در بہو کے
- آدر پانا یا ملنا
- آدر دینا یا کرنا
- آدر نہ بھاؤ جھوٹے مال کھاؤ
- اجلو اجلو سب بھلو اجلو بھلو نہ کیس۔ ناری نوے نہ ریپ ڈرے نہ آدر کرے نریش
- بل بن آدر نہیں
- بھاٹ بھٹیاری بیسوا تینوں جات کجات۔ آتے کا آدر کریں جات نہ پوچھیں بات
- تلسی وہ دوؤ گئے پنڈت اور گرہست۔ آتے آدر نہ کیا جات دیا نہ ہست
- رام بنا دکھ کون ہرے۔ برکھا بن ساگر کون بھرے لچھمی بن آدر کون کرے۔ ماتا بن بھوجن کون دھرے
- سائیں تیری سوہلی اور آدر کرے نہ کوئے۔ در در کریں سہیلیاں میں مڑ مڑ دیکھوں توئے