آدھ کے معنی
آدھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آدھ }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کا اصل لفظ |اردتھ| ہے جوکہ نصف کے معنی میں مستعمل ہے لیکن اردو میں |آدھ| مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٥٤ میں "گنج شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آدھا کا مخفف","آنے کے پہلے بھی بولتے ہیں(س ارَد)","دو برابر حصوں میں","دو برابر حصوں میں سے ایک","رنج و فکر","مرکبات میں آدھے کا مخفف","ناپ تول۔ وقت کے بعض پیمانوں کے پہلے استعمال ہوتا ہے"]
اَردتھ آدھ
اسم
صفت مقداری
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : آدھے[آ + دھے]
- جمع : آدھے[آ + دھے]
- جمع ندائی : آدھو[آ + دھو (واؤ مجہول)]
- جمع غیر ندائی : آدھوں[آ + دھوں (واؤ مجہول)]
آدھ کے معنی
١ - آدھا کی تخفیف، مرکبات میں مستعمل، جیسے آدھ پاؤ، آدھ سیر، ایک آدھ وغیرہ۔
"جو حضرات ایک آدھ پرچہ نمونے کے طور پر منگاتے ہیں . ان کی رائے اکثر صحیح نہیں ہوتی۔" (١٩٢٤ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ٢٦:٩، ١١)
آدھ کے مترادف
نصف, نیم
امید, تکلیف, سوچ, مصیبت, نصف, نیم
آدھ english meaning
Distilled waterDistressInfliction
شاعری
- گل ہی کی اور ہم بھی آنکھیں لگا رکھیں گے
ایک آدھ دن جو موسم اب کی وفا کرے ہے - تمھیں رقیب نے بھیجا کھلا ہوا پرچہ
نہ تھا نصیب لفافہ بھی آدھ آنے کا - آدھ سیر آٹے کا خدا ہے کفیل
پیٹ اس کا ہے عمروکی زنبیل - دعویٰ میخواری کااتنے ہی پہ تھا سرکار کا
پیتے ہی اک آدھ گھونٹ آنکھوں میں بس آنے لگے - ایک آدھ دن سنو گے سنا کے رہ گئے ہم
کانپا کرے ہے جی سو ٹھٹھرا کے رہ گئے ہم - حسینوں کے مرقع یوں تو نظروں سے بہت گزرے
مگر سو میں کہیں اک آدھ صورت دلنشیں نکلی - عُمرِ دراز کیوں کر مُختار خضر ہے یاں
ایک آدھ دن میں ہم تو حِینے سے سیر آئے
محاورات
- آپ کے منہ کا اگال ہمارے پیٹ کا آدھار
- آدھ پاؤ آٹا چوبارے (چوپال میں) رسوئی
- آدھ سیر آٹے( سے لگ جانا) کے سر ہوجانا
- آدھ سیر کے برتن میں سیر بھر نہیں سماتا۔ آدھ سیر کے پاتر میں کیسے سیر سمائے
- آدھا آپ گھر آدھا سب گھر
- آدھا آدھا
- آدھا پانی آدھا تیل
- آدھا تجے پنڈت سارا تجے گنوار
- آدھا تیتر آدھا بٹیر
- آدھا رہ جانا یا رہنا