آدھی رات کے معنی

آدھی رات کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ آ + دھی + رات }

تفصیلات

iسنسکرت زبان ماخوذ صفت |آدھی| کے ساتھ سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |رات| ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٢ء میں "باغ و بہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(گیت میں) ادھ رتیاں","رات کے بارہ بجے کا وقت","ناف شب","نصف شب","نصف لیل","نیم شب","ٹوٹتی ڑات","ہ ۔ تابعِ فعل"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : آدھی راتیں[آ + دھی + را + تیں (ی مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : آدھی راتوں[آ + دھی + را + توں (و مجہول)]

آدھی رات کے معنی

١ - بارہ بجے شب کا وقت۔

 جس وقت آدھی رات گزری کچھ اور بھی واردات گزری (مطلع انوار، ١٩٢٩ء، ١٦٢)

آدھی رات english meaning

(at) about mid-nighta new-born babypregnant (a woman)

شاعری

  • آدھی رات چوری کرے وقت پر
    بیٹھیا چور ایک اس سپاہی کے گھر
  • ایک اکیلے ہم ایسے جو آدھی رات ڈھلے
    چھوڑ کے کاہکشاں کا رستہ انگاروں پر چلے
  • سو کیا وہ نوکری کٹتی ہے جس میں یہ اوقات
    ملے ہے پیٹ کو روٹی سو رو رو آدھی رات
  • کیا غضب تھا پھاند کر دیوار آدھی رات کو
    دمَ سے میرا کُودنا اور وہ تمھارا اضطراب
  • زمانے میں جب آدھی رات کا ہوتا ہے سناٹا
    برابر آپ کی آواز آتی ہے میرے دل سے

محاورات

  • آدھی رات ادھر آدھی رات ادھر
  • آدھی رات اور گھر کا پروسنے والا
  • آدھی رات جماہی آوے شام سے منہ پھیلاوے
  • آدھی رات ڈھلنا
  • آدھی رات کو جماہی آوے شام سے ہی منہ پھیلاوے
  • نئے سر سے پائی جوئے، آدھی رات ہرا دن ہوے
  • نکھنڈ آدھی رات ہے