آفریدہ کے معنی

آفریدہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ آف + ری + دَہ }

تفصیلات

iفارسی مصدر |آفریدن| سے علامت مصدر |ن| گرا کر |ہ| بطور لاحقۂ حالیہ تمام لگانے سے |آفریدہ| فارسی میں صیغہ حالیہ تمام بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٤٥ء میں "جنت سنگھار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آفریدگان(آفریدہ کی جمع)","پیدا کیا ہوا","جنا ہوا","وجود میں لایا ہوا"]

آفرِیدَن آفْرِیدَہ

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

اقسام اسم

  • جمع : آفْرِیدَگان[آف + ری + دَگان]
  • جمع غیر ندائی : آفْرِیدوں[آف + ری + دوں (و مجہول)]

آفریدہ کے معنی

١ - پیدا کیا ہوا، جسے پیدا کیا گیا ہو، مخلوق۔

 تو ہے آفریدہ پئے طرب مرے غم سے چشم کو تر نہ کر مری خستگی سے حزیں نہ ہو مری بیکسی پہ نظر نہ کر (١٩١٠ء، دیوان اولین، وحشت، ١٩٦)

آفریدہ کے مترادف

موجود, مخلوق

انسان, بشر, تخلیق, خلقت, زائیدہ, مخلوق, موجود

آفریدہ english meaning

createda farmer of landa lease-holdercreaturehuman beingman beingsole mastertenantthe holder of a monopoly

شاعری

  • اے گل نو دمیدہ کے مانندا
    ہے تو کس آفریدہ کے مانند
  • تو ہے آفریدہ پئے طرب مرے غم سے چشم کوتر نہ کر
    مری خستگی سے حزیں نہ ہو بیکسی پہ نظر نہ کر
  • ہوں گرمی نشاط تصور سے نغمہ سنج
    میں عندلیب گلشن نا آفریدہ ہوں
  • ہوں گرمی نشاط تصور سے نغمہ سنج
    میں عندلیب گلشن نا آفریدہ ہوں

Related Words of "آفریدہ":