آلی کے معنی

آلی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ آ + لی }

تفصیلات

iعربی زبان کے اسم جامد|آلہ| کے ساتھ فارسی قاعدہ کے مطابق |ہ| کو حذف کر کے |ی| بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے |آلی| بنا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٩٣١ء، میں "نسیجیات" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پھولوں یا ترکاریوں کا تختہ","دوست لڑکی","زمین کا ایک ماپ","سہیلی (ہندی اسم موئنث )","شہد کی مکھی","متعلقئہ درخت آل"]

آلہ آلی

اسم

صفت نسبتی ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : آلِیاں[آ + لِیاں]
  • جمع غیر ندائی : آلِیوں[آ + لِیوں (و مجہول)]

آلی کے معنی

١ - آلہ سے منسوب،ذریعے یا وسیلے سے تعلق رکھنے والا۔

"احساس مراد ہے اس اثر کے شعور سے جوکہ نظام آلی پر کسی مؤثر کی تاثیر سے حادث ہوتا ہے۔" (١٩٣١ء، رسوا، تنقیدی مراسلات، ٤٢)

٢ - اوزار سے تعلق رکھنے والا۔

"جسیمہ کو محض تحریک آلی سے مثلاً شیشہ محافظ کو تھپ تھپا کر یا تحریک برقی پہونچا کر چھیڑا جائے۔" (١٩٣١ء، نسیجیات، ٦٦:١)

آلی english meaning

creatorinimitablemonotheismnonpareilpeerlessPicrotoxicTwigunequalledunparalleledVenomouswithout a second

شاعری

  • یابن برہ دکھ ستارے سدا منجھ
    پیاسوں ملاوے سودھن منج جو آلی
  • محرم چاند مالی ہو نین کی برشکالی میں
    لگایا غم کی ڈالی یو جگر کے دل کی آلی میں
  • تارا چندا پرو کر راکھے سو مانگ سر پر
    جگنی جڑی منور اوڑے جھنا سو آلی
  • سنور دینتی جو آلی ہے سجن بالے کی بالی ہے
    بڑے مغزوں خیالی کر پون مغزوں جڈوایا ہے
  • تارے چندا پرو کر راکھے سو مانگ سر پر
    جگنی جڑی منور اوڑے جھنا سو آلی
  • ڈلتی موں ڈالی نمن آلی سجن نیہہ باؤ تھے
    اوچال دیکھ ہنس موہیا چنچل سگھڑ بالی اہے
  • بالی سندر آلی اہے گلال کی ڈالی اہے
    بالان کی مہکاری سہیں جس مجکھ گلابی اہے

محاورات

  • جن دیکھے کسم گئے سو بیت بہا۔ اب آلی رہی گلاب میں اپت کٹیلی ڈار

Related Words of "آلی":