آوارگی کے معنی
آوارگی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آ + وا + رَگی }
تفصیلات
iفارسی زبان سے اسم صفت |آوارہ| کے ساتھ قاعدے کے تحت |ہ| کو |گ| میں بدل کر |ی| بطور لاحقہ کیفیت لگایا گیا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧١٦ء کو "دیوانِ آبرو" کے قلمی نسخے میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بدچلنی","آوارہ پھرنا","آوارہ گردی","بد وضعی","بے سروسامانی","شہد پن","لُچا پن","کوچہ گردی","ہرزہ گردی"]
آوارَہ آوارَگی
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : آوارَگِیاں[آ + وا + رَگِیاں]
- جمع غیر ندائی : آوارَگِیوں[آ + وا + رَگِیوں (واؤ مجہول)]
آوارگی کے معنی
"آوارگی کی طرف رجحان بڑھتا گیا رنگ اور گہرا ہوا اور اپنی زندگی کا ڈرامہ کھیلنے لگے۔" رجوع کریں:آوارَہ (١٩٣٦ء، پریم چند، واردات، ٥٨)
آوارگی کے مترادف
ابتری, پراگندگی, خانہ بدوشی, اوباشی
ابتری, اوباشی, اُوباشی, بدچلنی, بدمعاشی, بیہودگی, پراگندگی, پریشانی, خرابی, سراسیمگی, سرگردانی, عیاشی, گمراہی, لچپن, لُمچپن, ویرانی
آوارگی english meaning
Wandering; vagrancy; profligacy(col.avar|gi)being unscrupuluous [P]irresponsibilitylack of principlesprofigacyprofligacyvagrancywandering
شاعری
- یہ اعجاز ہے حُسنِ آوارگی کا
جہاں بھی گئے داستاں چھوڑ آئے - سدا آوارگی صحرانور دی
نہ دے آرام شوق دشت گردی - آوارگی تھی گرچہ مری اس پہ سب عیاں
تو بھی پہ کھول دیجو صبا گوش نقش پا - پھر وہی درماندگی بیچارگی
پھر وہی صحرا ہے اور آوارگی - یہی آوارگی دل ہے تو منزل معلوم
جو بھی آئے تری باتوں میں لگا لے جائے - میں بسم اللہ آزادی ہوں سر پر تاج ہے مد کا
الف آوارگی کا راست نقشہ ہے مرے قد کا - لکھتے ہیں اک پری کو کچھ آوارگی کا حال
باندھیں گے نامہ طائرِ مجنوں کے پر میں ہم - رسوائے دہر گو ہوئے آوارگی سے ، تم
بارے ، طیبعتوں کے تو چالاک ہوگئے - رسوائے دہر گو ہوئے ، آوارگی سے ، تم
بارے، طبیعتوں کے تو چالاک ہوگئے