آڑو کے معنی

آڑو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ آ + ڑُو }

تفصیلات

iیہ اصلاً ہندی زبان کا لفظ ہے اور اپنی اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو زبان میں مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٥١ء میں "نوادر الالفاظ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک ترش پھل جسے چکئی بھی کہتے ہیں","ایک تُرش پھل جسے فارسی میں شفتالو ، عربی میں خُوخ کہتے ہیں۔مزاجاً سرد تر ہے","ایک قسم کا پھل ہے جسے فارسی میں شفتالو عربی میں خوخ کہتے ہیں ۔ اس کی دو قسمیں ہیں ۔ ایک چکئی ہوتا ہے اور ایک امرود سے ملتا ہوا گول مول۔ چکئی آڑو کو فارسی والے سفرنگ عربی والے فرسک کہتے ہیں۔ مزاجاً سرد تر ہے","ایک قسم کا پھل ہے جسے فارسی میں شفتالو عربی میں خوخ کہتے ہیں۔ اس کی دو قسمیں ہیں ۔ ایک چکئی ہوتا ہے اور ایک امرود سے سے ملتا ہوا گول مول چکئی آڑو کو فارسی والے سفرنگ عربی والے فرسک کہتے ہیں۔ مزاجاً سرد تر ہے","گلابیہ دو فُرقی پھل","معتدل پھل (آڑو کی اصطلاح ہے)"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : آڑُو[آ + ڑُو]
  • جمع غیر ندائی : آڑوُؤں[آ + ڑُو + اوں (و مجہول)]

آڑو کے معنی

١ - ایک درخت اور اس کا پھل جو امرود کی طرح کا یا چکئی نما ہوتا ہے اور جس کی کھال پر ہلکے ہلکے روئیں ہوتے ہیں۔

"عسل مہیا کرنے والے پودے . آڑو . لوکاٹ وغیرہ۔" (١٩٦٦ء، چارے، ٥٢٢)

آڑو english meaning

A peachpeach

محاورات

  • جھوٹ کہے سو آڑو کھائے۔جھوٹ کہے سو لڈو کھائے۔ سانچ کہے سو مارا جائے

Related Words of "آڑو":