آڑی کے معنی
آڑی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آ + ڑی }
تفصیلات
iسنسکرت زبان میں اصل لفظ |آورڑ| ہے لیکن اس سے اردو مستعمل |آڑ| ہے اور فارسی قاعدہ کے مطابق |ی| بطور لاحقۂ صفت لگانے سے |آڑی| بنا۔ سب سے پہلے ١٨٩١ء میں "امیر اللغات" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک سُر","جس کھیل میں دو گروہ ہوں۔ ہر ایک گروہ کا سردار اپنی جماعت کے ہر ایک لڑے کو اپنا آڑی کہتا ہے","حصہ دار","دوست ، ساتھی ، مددگار","راگ کی ایک قسم","کھیل میں شریک لڑکے یا لڑکیاں","کھیل کا ساتھی"]
آورڑ آڑ آڑی
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع ندائی : آڑْیو[آڑ + یو (واؤ مجہول)]
- جمع غیر ندائی : آڑیوں[آڑ + یوں (واؤ مجہول)]
آڑی کے معنی
"لیجیے آڑی تو بٹ گئے اور دو مقابل فریق بن گئے۔" (١٩٤٤ء، یہ دلی ہے، ٢٢)
آڑی کے جملے اور مرکبات
آڑی مشکل, آڑی پٹی, آڑی تراش, آڑی ترچھی
آڑی english meaning
athwartawrybentcrookedcrossdiagonaldiagonal ; transversefrilled (trousers)inclinedinclined ; bentm. a physicianobliquesorrowfultransverse
شاعری
- پلولے موں پہ آرا ہور کرے ہربات آری نت
رہتی ہے آڑی آڑی اور بھنووں کی قان چپ رس رس - پلولے مون پہ آڑا ہود کرے ہر بات آڑی نت
رہتیہے آری آڑی اور بھنووں کی تان چپ رس رس - بہت سی آریاںآتے ہیں حضرت واعظ
جلا بھنا کوئی ہم سا نہ آڑی آجائے - آڑی ہیکل تو گلے میں کبھی ڈالی کب تھی
تم نے یہ شوخی یہ طراری نکلالی کب تھی - اکیلی رات کوں آکر انے ملناچ گھٹ کئے ہے
سیدھی ہو ہاشمی تجھ سوں جو کوئی دھن لڑکے آڑی ہے - کی خون نھنی انریا ہے موں انکھیاں گیاں ڈوگاں میں
یوں کہہ کے آڑی باڑی کیا کریتاں بھنوارا کاہیکوں - آستیں ہے بڑی بڑی داڑی
یک حمائل گلے میں ہے آڑی - کی خون نھنی اتریا ہے موں انکھیاں گیاں ڈوگاں میں
یوں کہہ کے آڑی باڑی کیاں کرتیاں بھنوارا کا ہے کوں
محاورات
- آڑی ترچھی سنانا یا کہنا
- زبان آڑی پڑنا