آیا[3] کے معنی

آیا[3] کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ آ + یا }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ اردو مصدر |آنا| سے |صیغۂ ماضی مطلق| مشتق ہے۔ اردو میں بطور اسم صفت اور گاہے بطور متعلق فعل بھی مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٤٣٥ء میں "کدم راؤ پدم راؤ" میں مستعمل ملتا ہے۔

["آنا "," آیا"]

اسم

صفت ذاتی ( مذکر - واحد ), متعلق فعل

اقسام اسم

  • ["جنسِ مخالف : آئی[آ + ای]","واحد غیر ندائی : آئے[آ + اے]","جمع : آئے[آ + اے]"]

آیا[3] کے معنی

["١ - پہنچا ہوا، آیا ہوا۔","٢ - (کسی کے پکارنے کے جواب میں) حاضر ہوا۔ (نوراللغات، 214:1)"]

["\"اس وقت کو آیا سمجھو اور اس کے جواب کے لیے تیار ہو جاؤ۔\" (١٩١٧ء، شام زندگی، ٢٧)"]

["١ - بطور معاون فعل مستعمل، حسب موقع |آگیا| وغیرہ یا استمرار فعل کے معنی میں۔"]

[" عمر بھر نخل وفا میں برگ و بار آیا کیا اچھی صورت پر دل بے اختیار آیا کیا (١٩٤٢ء، کلام فصیح دہلوی، ٤)"]