ابالی کے معنی

ابالی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اُبا + لی }

تفصیلات

١ - اَبالا کی تانیث۔, m["رک: ٫اُبالا،جس کی یہ تانیث ہے"]

اسم

صفت ذاتی

ابالی کے معنی

١ - اَبالا کی تانیث۔

ابالی کے جملے اور مرکبات

ابالی سبالی, ابالی ہنڈیا

شاعری

  • ہمیں لا ابالی اہیں باولے
    ہمیں جان خیالی ہیں او تاولے
  • پڑا تھا شور جیسا ہر طرف اس لا ابالی کا
    رہا ویسا ہی ہنگامہ مری بھی زار نالی کا
  • یہ قلندر منش جلالی تھا
    عاشق رند لا ابالی تھا
  • نہیں کرتا ہے ملاقات تو زاہد نہ کرے
    لا ابالی ہیں ترے رند انہیں ارمان ہے کچھ
  • تصور میں ترے کہیو صبا اس لا ابالی سے
    گلے لگ لگ میں رویا رات تصویر نہالی سے
  • اس نے غرفہ سے جب نکالی آنکھ
    موند لی ہم نے لا ابالی آنکھ
  • مجازی صورتوں پر ہے بحالی
    حقایق ہو چکے ہیں لا ابالی
  • پرواے نفع و نقصاں مطلق نہیں ہے اس کو
    اس کی تو لا ابالی سرکار ہے ہمیشہ
  • پھراتا ہے عبث واعظ سر اپنا بک کے رندوں سے
    تکلف برطرف یاں لا ابالی کارخانہ ہے
  • ہم نے دیکھا تھا ہے وہی تو نیاز
    لا ابالی سا اک جوان خموش

محاورات

  • ابالی (ہی) بھاتی ہے
  • طبیعت لا ابالی ہونا

Related Words of "ابالی":