ابر بہاراں

{ اَب + رے + بَہا + راں }

تفصیلات

iفارسی زبان سے مرکب اضافی ہے |ابر| کے ساتھ |بہاراں| لگایا گیا ہے جوکہ |بہار| کی مغیرہ صورت ہے۔ اردو میں ١٨٥٤ء کو ذوق کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )

ابر بہاراں کے معنی

١ - اَبر بہار

 بے تردد پا کے کشت آرزوے قوم کو رو پڑے ہم جانب ابر بہاراں دیکھ کر رجوع کریں: (١٩٠٦ء، کلام نیرنگ، ٥٠)