اجتناب کے معنی
اجتناب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِج + تِناب }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج (مثنویات)" میں مستعمل ہے۔, m["علیحدگی","علیحدہ کرنا یا رکھنا","کنارہ","(مجازاً) محرمات شرعیہ سے دوری","(کسی شخص یا شے سے) پرہیز","ایک طرف ہو جانا (رہنا۔ رکھنا۔ کرنا وغیرہ کے ساتھ)","تقویٰ و پارسائی","گوشہ گیری","لغوی معنی پہلو بچانا","کنارہ کشی"]
جنب اِجْتِناب
اسم
اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
اجتناب کے معنی
وہاں تو ہر ادا میں مصلحت ہے اور ہم کو ہے سرور التفات کا، ملال اجتناب کا (١٩٢٥ء، نقوش مانی، ١١٠)
اس اجتناب کا زاہد پتا لگے اس وقت جو اس نگاہ سے دم بھر تری نگاہ ملے (١٩٢٧ء، شاد، مے خانہ الہام، ٣٠٢)
اجتناب کے مترادف
احتراز, پرہیز, گریز
احتراز, بچاؤ, بچنا, پرہیز, پہلوتہی, جَزَب, علٰحیدگی, علیحدگی, کنارہ, یکسوئی
اجتناب english meaning
keeping away or aloof (from) turning aside or away(from)avoidingshunning; refraining (from); abstinence; continence; self-controlself-denial; temperance; moderation; austerity; self-mortification.abstinenceAvoidanceEschewalKeeping aloofmoderationtemperance
شاعری
- ساتھ وہ ایک رات کا ، چشمِ زدن کی بات تھا
پھر نہ وہ التفات تھا، پھر نہ وہ اجتناب تھے - جو منکرات و فواحش سے اجتناب کرے
کرے نہ رب کریم اس سے احتساب لمم - اجتہاد سے اجتناب کوئی بان نہیں
سمجھوں میں مومن کی یہ تو شان نہیں