اجڑی کے معنی
اجڑی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اُج + ڑی }
تفصیلات
١ - اجڑا کی تانیث۔, m["اُجڑ گئی","برباد ہو جائے","رک: ٫اُجڑا، جس کی یہ تانیث ہے"]
اسم
صفت ذاتی
اجڑی کے معنی
١ - اجڑا کی تانیث۔
شاعری
- دل اجڑی ہوئی ایک سرائے کی طرح ہے
اب لوگ یہاں رات جگانے نہیں آتے - جاتے ہو تو لے جاؤ یادیں بھی مرے دل سے
ان شمعوں کا کیا رشتہ اجڑی ہوئی محفل سے - ہے نیند ماں اجڑی کے نت چونک پڑتی غم سیں ہوں
تو سب کتیاں جھڑپن ہوا چونکے پہ ہور بچکاٹ پر - اوروں کے سرجا چڑھو مجھ سے نہ بولوددا
رکھو نہ اجڑی ہوئی بختوں جل سے غرض - ٹلتی نہ اجڑی رات یو ہیگی سوں نیں‘ بجتا گھڑیال
اکثر گھڑیالی مر گیا دو ٹکڑے ہوئی گھڑیال کر - ٹلتی نہ اجڑی رات یو ہیگی سوں نیں بجتا گھڑیال
اکثر گھڑیالی مر گیا دو ٹکڑے ہوئی گھڑیال کر - بڑھ ہے تاڑ سوں اجڑی سرا مکر چپ سرو بولیں
کیوں بھاتا ان کوں کیا جانو لنبا قد اس لنبائی کا - ٹلتی نہ اجڑی رات یو بیگی سوں نیں بجتا گھڑیال
اکثر گھڑیالی مر گیا دو ٹکڑے ہوئی گھڑیال کر - مماں اجڑی یو کیسی خوں پکڑ نڑلی چکلتی نیں
جو دُسری بار نا جاوے خراب ہوے خوار چوری سوں - پڑتی نئی سوگند جیو پہ کوئی اجڑی سچیاں نے ہو سچ
میں کیں تو جاتی نیں ککر جھٹ سووں کھاتی ہے ہر روز