اخگر کے معنی
اخگر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
١ - چنگاری ۔ انگارا۔ جمع ؛ اخگراں ۔ اخگراہا, m["انگارہ؛ چنگاری","پارۂ آتش","پرکالۂ آتش","تپشِ محِت","جلتا ہوا کوئلہ","دہکتا کوٹلا","دہکتا ہوا کوﺋلہ","سوزِ عشق","سوزِ محبت"]
اسم
اسم ( مؤنث )
اخگر کے معنی
١ - چنگاری ۔ انگارا۔ جمع ؛ اخگراں ۔ اخگراہا
اخگر english meaning
ambiguouscoiled ; spiralcomplicated intricateemberlive ashes
شاعری
- باغ کو تجھ بن اپنے بھائیں آتش دی ہے بہاراں نے
ہر غنچہ اخگر ہے ہم کو ہر گل ایک انگارا ہے - آگ بن جاتا ہے سن کر سوز دل وہ شعلہ رو
دور سے دیتا لپٹ ہے صورت اخگر مزاج - آگ کیا ہم کو لگائی ابر نے تیرے بغیر
وقت بارش اخگر خورشید تف پر ڈالہ تھا - نے شعلہ و نَے برق و نہ اخگر نہ شرر ہوں
میں عاشقِ دل سوختہ ہوں تفتہ جگر ہوں