ادھیڑ کے معنی
ادھیڑ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اُدھیڑ (ی مجہول) }{ اَدھیڑ (ی مجہول) }
تفصیلات
١ - ادھیڑنا کا حاصل مصدر یا امر۔, iسنسکرت زبان کے دو الفاظ |ادھ| اور |وردھ| کے مرکب سے ماخوذ ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٢٥ء کو "سیف الملوک و بدیع الجمال" میں استعمال ہوا۔, m["(جھلائی) برتنون کے کھردرے پن کو نکالنے اور ان کی سطح ہموار کرنے کے لیے ابتدائی موٹی چھلائی کرنے کا عمل","ادھیڑنا کا","اُدھیڑنا کا حاصل مصدر یا امر","برتن کا کھردرا پن چھیلنا","جس کی جوانی ختم اور بڑھاپا آغاز ہو","جس کی عمر جوانی اور بڑھاپے کے درمیان ہو","جوانی اور بڑھاپے کے بیچ کا (سن یا عمر)","میانہ سال","نہ بوڑھا نہ جوان","نہ جوان نہ بوڑھا"]
اسم
اسم نکرہ, صفت ذاتی
ادھیڑ کے معنی
"دونوں ساس بہوؤں کو دیکھو وہ بڑھیا یہ ادھیڑ۔" (١٩٢٠ء، لخت جگر، ٢٩٨:١)
"آپ نے ان کی ادھیڑ سن بیوہ سے عقد کی ٹھانی" (١٩٣١ء، انشائے ماجد، ٢٢:٢)
ادھیڑ کے جملے اور مرکبات
ادھیڑ بن, ادھیڑ پن
ادھیڑ english meaning
middle-aged; just past the prime of lifeA partJust past the prime of lifemiddle-agedpeeling offprivatelystealthilyUnfoldingunwearing
شاعری
- جتنے امرد تھے سب ادھیڑ ہوئے
پٹھے ہرنوں کے کالی بھیڑ ہوئے - ناخن نہ دے خدا تجھے اے پنجہ جنوں
دے گا تمام عقل کے بخیے ادھیڑ تو - اے زاہدِ دو رنگ نہ پیر آپ کو بنا
مانندِ صبحِ کاذب ابھی ہے ادھیڑ تو - جراح میرے زخم کے ٹانکے نہ کاٹ ڈال
رہ رہ کے کچھ ادھیڑ کہ ایذا بھی کم رہے - بے کار مباش کُچھ کِیا کر
ملبوس ادھیڑ کر سِیا کر
محاورات
- ادھیڑ ڈالنا۔ ادھیڑ لینا
- ادھیڑ کے روٹی نہ کھاؤ تنگی ہوتی ہے
- بخئے ادھیڑ کر دھردینا یا رکھ دینا
- بخیے ادھیڑنا
- بیکار مباش کچھ کیا کر کپڑے ہی ادھیڑ کر سیا کر
- تانا بانا ادھیڑ دینا
- چمڑا اتارنا۔ ادھیڑنا۔ چھڑانا۔ کھینچنا یا نکالنا
- چمڑا ادھیڑنا
- چمڑی ادھیڑنا (یا کھینچنا)
- عقل کے بخیئے ادھیڑنا