ارتسام کے معنی
ارتسام کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِر + تِسام }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں ١٨٥١ء، کو "ترجمہ عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["لکھنا","نشان چھوڑنا","ایسا نشان جِس سے تمیز ہوسکے","پرتو (مجازاً) اثر","تصویر یا عکس اترنا","نقش و نگار","نقش ہونا","نقشہ بنانا","نمونہ تیّار کرنا","کندہ کیے جانے یا ہونے کا عمل"]
رسم رَسْم اِرْتِسام
اسم
اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
ارتسام کے معنی
"جب افعال حسیہ میں سے کوئی فعل انجام دیا جاتا ہے تو تصور کا ارتسام ہوتا ہے۔" (١٩٤٥ء، تاریخ ہندی فلسفہ، ١٨٤:١)
"ہم یہ دریافت کرتے ہیں کہ آیا کوئی ارتسام حقیقی ہے یا کسی حقیقی اور خارجی شے کو ظاہر کرتا ہے۔" (١٩٤٧ء، مقدمہ اخلاقیات (ترجمہ)، ٢١)
ارتسام english meaning
a distinguishing mark; planpaintingwritingapprehensionconsiderationdesignjudgmentmarkopinionpainting [~رسم]painting [A ~ رسم]thoughtwill