ارتکاب کے معنی

ارتکاب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اِر + تِکاب }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے، ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٩٥ء کو قائم کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(مجازاً) شغل","اختیار کرنا","عمل میں لانا (بیشتر برا)","عمل کرنا","گناہ کرنا","گناہ یا جرم کرنا (کرنا ہونا کے ساتھ) (رَکَت۔ سوار ہونا)","مباثرت کرنا","ناجاﺋز کام کرنا","کسی کام کا اصدار یا صدور","کوئی کام کرنا"]

رکب اِرْتِکاب

اسم

اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )

ارتکاب کے معنی

١ - کسی کام کا اصدار یا صدور، کوئی کام کرنا، عمل میں لانا (بیشتر برا کے ساتھ)۔

"اس کے بعد تفصیل کے ساتھ ان مسامحات کے ارتکاب کرنے کے عذروں کی تمہید کا بیان ہو گا۔" (١٨٠٥ء، جامع الاخلاق، ٣٧)

٢ - شغل، مشغلہ۔

 کیسا ہی مے پرست ہو مانند چشم یار مقدور کیا کرے قدح مے کا ارتکاب (١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٣٣٣)

ارتکاب english meaning

embarking in an enterpriseventuring on an affair; perpetration or commission of a sin or crimechildrenCommision or perpetration (of crime)Commission (of offence)little onesperpetration (of crime)the undertake (of an enterprise)undertaking (of enterprise)

شاعری

  • دن لگے شیخ کو بھی اب کہ سدا
    مے کے کاٹے ہے ارتکاب میں رات

Related Words of "ارتکاب":