اس طرف کے معنی

اس طرف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اِس + طَرَف }

تفصیلات

iسنسکرت زبان کے لفظ |س| کے ساتھ |طَرَف| لگایا گیا ہے جوکہ عربی زبان سے ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٧١ء کو یکتا کے مرثیے میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اُرے یا وَرے","تھوڑے دن پہلے تک","حال میں","ماضی قریب میں","متکلم سے قریب کی سمت؛ اِن دنوں"]

اسم

متعلق فعل

اس طرف کے معنی

١ - ادھر، ارے یاورے، متکلم سے قریب کی سمت؛ ان دنوں، حال میں، تھوڑے دن پہلے تک، ماضی قریب میں۔

"تم نے لکھا کہ اس طرف طبیعت ٹھیک نہ تھی یہ بھی نہ بتایا کہ کیا تکلیف تھی۔" (١٩٤٤ء، حرف آشنا، ٧٦)

شاعری

  • کریں تو جاکے گدایانہ اس طرف آواز
    اگر صدا کوئی پہچانے شرمساری ہے
  • یک چشمک اس طرف بھی تو کافر کہ تو ہی ہے
    دین نگاہ حسرت و ایمان آرزو!
  • پلٹ کے تجھ کو بھی آنا ہے اس طرف لیکن
    لُٹا کے قافلۂ رنگ و بُو ہماری طرح
  • ابھی اس طرف نہ نگاہ کر میں غزل کی پلکیں سنوارلوں
    مرا لفظ لفظ ہو آئینہ تجھے آئنے میں اتارلوں
  • اس طرف بھی تو کبھی برق صفت آجھمکو
    مفت جھڑ بدلی یہ ہیہات چلی جاتی ہے
  • اس طرف دیکھو اِدھر ہوں میں اِدھر
    آنکھیں بنواؤتو پھر آؤں پھر آؤں نظر
  • اب اس طرف لڑیگی بھلا کا ہے کو نگاہ
    دل میں تو کھپ رہا ہے لڑانا پتنگ کا
  • اس طرف شمشیر نے ترک فلک کو دی خبر
    کلک نے منشی گردوں کو اُدھر پرچہ لکھا
  • کریں تو جاکے گدایانہ اس طرف آواز
    اگر صدا کوئی پہنچائے شرمساری ہے
  • اس طرف جاتے ہیں جس راہ سے آگاہ نہیں
    کوئی بھی ساتھ ہمارے بجز اللہ نہیں