استغفار کے معنی
استغفار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِس + تِغ + فار }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب استفعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٧٨ء کو غواصی کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آمرزش طلبی","بخشش طلب کرنا","بخشش مانگنا","توبہ کرنا","خدا کی پناہ","دعائے استغفار (استغفر اللہ ربی وغیرہ)","طلبِ بخشش","طلب مغفرت","گناہوں کی معافی کے لیے دعا کرنا","مسلمانوں کی دعا گناہوں کی معافی کے لئے (کرنا۔ ہونا کے ساتھ)"]
غفر اِسْتِغْفار
اسم
اسم مجرد ( مذکر - واحد )
استغفار کے معنی
"اپنی حرکت سے توبہ اور اپنے افعال سے استغفار کرنا۔" (١٨٧٧ء، توب١ النصوح، ٢٦٤)
غضب ہے چار نمازوں کا ترک، استغفار کہ جیسے خاص حرم میں حرام ستربار (١٩٢٦ء، مراثی نسیم، ١١١:٣)
"وہ خیال . استغفار پڑھ کر دور کیا۔" (١٨٠٣ء، گنج خوبی، ٥٦)
استغفار english meaning
asking pardonbegging mercy; craving grace; deprecating; deprecation; the (Muhammadans) prayer for defence against the evil spirit (Shaitan); mercy; deliveranceasking forgivenessbegging pardoncraving mercydeliveranceDeprecationriddance