استلزام کے معنی
استلزام کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِس + تِل + زام }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے، ثلاثی مزید فیہ کے باب استفعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں ١٨٧١ء کو "مبادی الحکمہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ضروری ہونا","ضروری بنانا","ضروری سمجھنا","ضروری قرار دینا","ضروری کر لینا","لازم بنانا","لازم سمجھنا","لازم سمجھنا یا ہونا","لازم کرنا","کسی چیز کا لزوم"]
لزم لَزُوْم اِسْتِلْزام
اسم
اسم مجرد ( مذکر - واحد )
استلزام کے معنی
١ - لزوم، لازم سمجھنا یا ہونا۔
"مطلق مستثنٰی ہے مقید سے، پس لزوم استلزام تو دونوں جانب سے ہے، لیکن احتیاج صرف مقید کی جانب سے ہے۔" (١٩٢٤ء، تصوف اسلام، ١٥٨)
٢ - التزام، لازم بنانا، ضروری کر لینا۔
"التزام جود و عطا کا مجموعہ حمد کہلاتا ہے۔" (١٩١٥ء، رحمۃ اللعالمین، ١٤:٣)
استلزام english meaning
rendering necessary; requiring; necessitybeing necessarynecessitating