اسکندر کے معنی
اسکندر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِس + کَن + دَر }
تفصیلات
iیونانی لفظ Alexander کا مؤرد ہے۔ ١٦١١ء کو "دیوان قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(مجازاً) بادشاہ بزرگ","مقدونیہ (یونان) کا تیسرا بادشاہ اور فلسفی (فاتح اعظم کے لقب سے مشہور (٣٥٦ تا ٣٨٩ ق م) قصص و روایات میں آئینے کا موجد۔ آب حیات کی جستجو میں بحر ظلمات تک پہنچا اور نا کام رہا، برصغیر کو فتح کر کے اپنے سپہ سالار سلوکس کو نائب بنایا اور واپس چلاگیا، مشہور فلسفی ارسطو اس کا استاد، مشیر اور وزیر تھا)"]
اسم
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
اسکندر کے معنی
١ - مقدونیہ (یونان) کا تیسرا بادشاہ اور فلسفی (فاتح اعظم کے لقب سے مشہور (356 تا 389 ق م) قصص و روایات میں آئینے کا موجد۔ آب حیات کی جستجو میں بحر ظلمات تک پہنچا اور ناکام رہا۔ برصغیر کو فتح کر کے اپنے سپہ سالار سلوکس کو نائب بنایا اور واپس چلا گیا۔ مشہور فلسفی ارسطو اس کا استاد، مشیر اور وزیر تھا)، (مجازاً) بادشاہ، بزرگ۔
تقدیر بڑی چیز ہے دنیا میں کہ ہر شخص ہم رتبۂ اسکندر و دارا نہیں ہوتا (١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٥١)
اسکندر english meaning
Alexander
شاعری
- تمارے مکھ کے درپن میں دیکھوں میں
جوں اسکندر کے درپن جگ سارا - سرپھرا ہے گلہ برہنہ پانی کیوں ہے
تاج اسکندر و کیخسرو و وجم بھی نہ رہا - صاف آئینے سے رخسار ہے اس دلبر کا
یہ خدا کا ہے بنایا تو وہ اسکندر کا