اصدار
{ اِص + دار }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ ١٨٥٥ء کو |ہدایت نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
["صدر "," صَدَر "," اِصْدار"]
اسم
اسم مجرد ( مذکر - واحد )
اصدار کے معنی
١ - (فرمان یا حکم کا) صدور، نفاذ، صادر ہونا۔
|اصدار فرمان مبارک کا انتظار ہے۔" (١٨٥٥ء، ہدایت نامہ، ٢٠٦)
٢ - اجرا، صادر کرنا۔
|مجسٹریٹ اس حکم کے اصدار کا مجاز ہو گا۔" (١٩٣٢ء، مجموعۂ ضابطۂ فوجداری، ٨٧)
انگلش
["producing","issuing","causing to emanate; appearing"]