اعتکاف کے معنی
اعتکاف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِع (کسرہ ا مجہول) + تِکاف }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(تصوف) ٫قلب کو شغل دنیا سے فارغ کرنا اور مولیٰ کے ساتھ یکسو رہنا","(فقہ) دنیا سے یکسو ہو کر مدت معین کے لیے مسجد یا کعبة اللہ میں عبادت کی غرض سے صائم کی خلوت نشینی","ترکِ لذات","خلوت گزینی","سب سے الگ ہو کر گوشۂ تنہائی میں بیٹھ جانے کا عمل","عبادت کے لئے مسجد میں گوشہ نشین ہونا","عزلت گزینی","گوشہ گیری","گوشہ نشینی","نفس کو دُنیاوی لذّات سے باز رکھنا"]
عکف اِعْتِکاف
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
اعتکاف کے معنی
قفس میں کرے تابکے اعتکاف کرا دے حطیم چمن کا طواف (١٩١١ء، کلیات اسماعیل، ١٦)
زیارت آپ کی ہے اعتکاف کعبہ سے بہتر ثواب حج سے زائد اجر میں اس کے فراوانی (١٩٣٥ء، عزیز، صحیفۂ ولا، ٨٠)
اعتکاف english meaning
Continuing in temple or mosque in prayerrestraining the passions for religious motivesretirementto get blisters on the feet
شاعری
- حلقہ ابرو میں تیرے تل ہے یوں گوشہ نشیں
جان جوں مسجد میں بیٹھا ہے بلال اب اعتکاف
محاورات
- اعتکاف سے نکلنا
- اعتکاف میں بیٹھنا