اعجاز کے معنی
اعجاز کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِع (کسرہ ا مجہول) + جاز }معجزہ، کرامت
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افعال سے مصدر ہے۔ اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ناقابل ہونا","(مجازا) وہ حیرت انگیز بات جو معجزہ سی معلوم ہو","بے مثل","حیرت انگیز (بات یا کام)","خرقِ عادت","خرق عادت جو انبیائے کرام سے ظہور میں آئے","خرق عادت جو منکرین کو قائل کرنے کے لیے انبیا سے ظہور میں آئے","عاجز کرنا","فوق الفطرت"],
عجز اِعْجاز
اسم
اسم مجرد ( مذکر - واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکا
اعجاز کے معنی
کشتہ ہوں اس کی چشم فسوں گر کا اے مسیح کرنا سمجھ کے دعویٰ اعجاز دیکھنا "شعر کیا ہے اعجاز ہے۔" (١٨٥١ء، مومن، کلیات، ٢٨)(١٩٢٨ء، آخری شمع، ٨٩)
اعجاز کے جملے اور مرکبات
اعجاز بیاں, اعجاز رقم, اعجاز عیسی, اعجاز نما
اعجاز english meaning
a danceradmirationmarvelmiraclewonderIjaz
شاعری
- ایسے آہُوئے رم خوردہ کی وحشت کھونی مشکل تھی
سِحر کیا‘ اعجاز کیا‘ جن لوگوں نے تجھ کو رام کیا - اعجاز عشق ہی سے جیتے رہے وگرنہ
کیا حوصلہ کہ جس میں آزار یہ سہائے - اعجاز عیسوی سے نہیں بحث عشق میں
تیری ہی بات جان مجسم بہت ہے یہاں - یہ اعجاز ہے حُسنِ آوارگی کا
جہاں بھی گئے داستاں چھوڑ آئے - گلیاں
(D.J. ENRIGHT کی نظم STREETS کا آزاد ترجمہ)
نظم لکھی گئی تو ہنوئی کی گلیوں سے موسوم تھی
اس میں گرتے بموں سے نکلتی ہُوئی موت کا تذکرہ تھا‘
فلاکت‘ دُکھوں اور بربادیوں کی اذیّت بھری داستاں درج تھی
اِس کے آہنگ میں موت کا رنگ تھا اور دُھن میں تباہی‘
ہلاکت‘ دُکھوں اور بربادیوں کی الم گُونج تھی
نظم کی اِک بڑے ہال میں پیش کش کی گئی
اِک گُلوکار نے اس کو آواز دی
اور سازینے والوں نے موسیقیت سے بھری دُھن بنا کر سجایا اِسے
ساز و آواوز کی اس حسیں پیشکش کو سبھی مجلسوں میں سراہا گیا
جب یہ سب ہوچکا تو کچھ ایسے لگا جیسے عنوان میں
نظم کا نام بُھولے سے لکھا گیا ہو‘ حقیقت میں یہ نام سائیگان تھا!
(اور ہر چیز جس رنگ میں پیش آئے وہی اصل ہے)
سچ تو یہ ہے کہ دُنیا کے ہر مُلک میں شاعری اور نغمہ گری کی زباں ایک ہے
جیسے گرتے بموں سے نکلتی ہُوئی موت کی داستاں ایک ہے
اور جیسے تباہی‘ فلاکت دُکھوں اور بربادیوں کا نشاں ایک ہے
سچ تو یہ ہے کہ اب کرّہ ارض پر دُوسرے شعر گو کی ضرورت نہیں
ہر جگہ شاعری کا سماں ایک ہے
اُس کے الفاظ کی بے نوا آستیوں پہ حسبِ ضرورت ستارے بنانا
مقامی حوالوں کے موتی سجانا
تو ایڈیٹروں کے قلم کی صفائی کا انداز ہے
یا وزیرِ ثقافت کے دفتر میں بیٹھے کلکروں کے ہاتھوں کا اعجاز ہے!! - رقص مہر اے رشک مہ چشم مسیحا سے گرا
تا فلک پہنچا نہ تھا آوازہ اعجاز رقص - اعجاز دکھاتی جو وہ آئینہ گداز آئی
آنکھیں ہوئیں کور ان کی جو مردم تھے تماشائی - بات کہنے میں وہ کیونکر نہ جلادے مردے
اس کی جوبات ہے جرات وہ ہے اعجاز کی بات - پیش لب جاں بخش و حضور خط زیبا
تقویم کہن، دفتر اعجاز مسیحا - مر گئے رشک سے ہم تو کہ وہ دشمن کو خطاب
خط ترسائی پر اعجاز رقم دیتے ہیں
محاورات
- آنکھوں میں اعجاز ہونا