افلاطون کے معنی
افلاطون کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَف + لا + طُون }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم علم ہے۔ اردو زبان میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٣٥ء کو "سب رَس" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["(٤٢٧۔٣٤٧ قم) بن ارسطان ایک نہایت مشہور یونانی فلسفہ دان اور مصنّف","(مجازاً) اپنے علم و فن میں فاضل","ایک قدیم یونانی حکیم کا نام جو حضرت عیسیٰ سے چار صدی پہلے علم حکمت اور فضل و کمال میں مشہور تھا۔ (ارسطو کا استاد اور سقراط کا شاگرد تھا۔ کہا جاتا ہے کہ وہ ایک بڑے مٹکے میں آرام کرنے کے لیے چھپ گیا تھا۔ وہیں اس کی موت مواقع ہوئی (رک: خم افلاطون)","بڑا عاقل","لاﺋق اور قابل آدمی","لغوی معنی نہایت چوڑے چکلے سینے والا","مجازاً چالاک آدمی","نہایت درجہ عاقل اور طباع","نہایت ذہین شخص","نہایت ہوشیار"]
اسم
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
افلاطون کے معنی
کتاب النفس افلاطون اگر پڑھ لی تو کیا حاصل حقیقت نفس امارہ کی جب اپنے نہ پہچانی (١٩٣٥ء، عزیز، صحیفۂ ولا، ٧٣)
"اپنے آپ کو افلاطون سمجھتے ہیں، جانتے ہیں کہ میری چال کوئی نہ سمجھ سکتا۔" (١٩٤٧ء، مضامین فرحت، ٢١:٥)
افلاطون english meaning
an epithet applied to a boasterplato
شاعری
- بو علی ہو آشنا قانون سے
سیکنا تھا بوق افلاطون سے
محاورات
- افلاطون کا سالا بنا پھرتا ہے
- افلاطون کے ناتی بنے پھرتے ہیں
- بڑا آیا کہیں سے افلاطون کا سالا