انھوں کے معنی
انھوں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِنھوں (و مجہول) }
تفصیلات
١ - حالت فاعلی میں ان کی مغیرہ حالت (واحد و جمع دونوں کے لیے |نے| کے ساتھ مستعمل), m["(قدیم) ٫اُن، کی جگہ (عموماً حرف جار سے پہلے)","(قدیم) اِن (دیکھئے) کی جگہ (عموماً حرف جار سے پہلے)، جیسے: انھوں سے کہہ دو","حالت فاعلی میں اُن (دیکھئے) کی مغیرہ حالت (واحد نیز جمع دونوں کے لیے ٫نے، کے ساتھ مستعمل)","حالت فاعلی میں اِن (دیکھئے) کی مغیرہ حالت (واحد و جمع دونوں کے لیے ٫نے، کے ساتھ مستعمل)"]
اِن اِنھوں
اسم
ضمیر اشارہ قریب ( جمع )
اقسام اسم
- حالت : فاعلی
- مفعولی حالت : اِنھیں[اِنھیں]
- اضافی حالت : اِن کا[اِن + کا]
- تخصیصی حالت : اِنھی[اِنھی]
انھوں کے معنی
١ - حالت فاعلی میں ان کی مغیرہ حالت (واحد و جمع دونوں کے لیے |نے| کے ساتھ مستعمل)
"اِنھوں نے تمھاری کبھی شکایت نہیں کی"۔ (١٩٥٨ء، مہذب اللغات، ٤٠١:١)
٢ - ان کی جگہ استعمال ہوتا تھا۔
"انھوں سے کہہ دو"رجوع کریں:
شاعری
- انھوں میں جو کہ ترے محوِ سجدہ رہتے ہیں
نہیں ہے قدر ہزاروں برس کی طاعت کی - آیت حجاب کی تھی شانوں میں جس کی نازل
سرننگے پا برہنہ لائے انھوں کو جاہل - طبیعت اس قدر بادی انھوں کی ہے کہ جب دیکھو
وضو کی شیخ جی بیٹھے ہوئے تجدید کرتے ہیں - کیا علم انھوں نے سیکھ لیے جو بن لکھے کو بانچے ہیں
اور بات نہیں منھ سے نکلے بن ہونٹ ہلائے جانچے ہیں - بجے جو فتح کے باجے میان فوج یزید
مجھے انھوں نے بتایا کہ ہوگئے وہ شہید - کرتے ہیں سرکشی جو کف پا سے آبلے
اے خا دشت عشق بٹھا دے انھوں کے تئیں - برش انھوں کی تیغ کی مجھ سے بیاں نہ ہوسکے
خامے کی اب زباں ہوئی لکھنے سے جس کا نام دو - میں نے کیا سلام لگائے انھوں نے تیر
چار انگلیاں اٹھائی ہیں گویا جواب میں - انھوں نے کچھ واں دو ابھی دی اور دکھائے کچھ چھو چھو منترے بھی
پڑھنت کیا تھی وہ اک کلا تھی ہوئیں وہیں اچھی رادھکا جی - افتادگی پر بھی نہ چھوا دامن انھوں کا
کوتاہی نہ کی دلبروں کے ہم نے ادب میں