اٹھ کے معنی
اٹھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَ۔ ٹھ }
تفصیلات
١ - آٹھ۔, m["آٹھ (دیکھیئے) کی تخفیف","آٹھ کا مخفف","اُٹھنا (دیکھیئے) کا حاصل مصدر","اُٹھنا کا","چار اور چار کا مجموعہ","چار کا دونا","سولہ کا آدھا","مرکبات میں جزو اول کے طور پر مستعمل، جیسے: اٹھ پہری، اٹھ روزہ، اٹھنّی، اٹھواڑا","نیز امر","یہ کلمہ دوسرے کلموں کے ساتھ استعمال ہوتا ہے"]
اسم
صفت
اٹھ کے معنی
١ - آٹھ۔
اٹھ english meaning
eightenjoying extensive powersFar-sighted or broadmindedhaving wide powershigh-powered
شاعری
- صنم خانے سے اٹھ کعبے گئے ہم
کوئی آخر ہمارا بھی خدا تھا - اٹھ کر تو آگئے ہیں تری بزم سے‘ مگر
کچھ دل ہی جانتا ہے کہ کس دل سے آئے ہیں - اٹھ کے گر گئیں باہیں‘ جھک کے رہ گئیں پلکیں
لے لیا حیا نے پھر‘ آج اسے پناہوں میں - خدا جانے یہ کس کی جلوہ گاہِ ناز ہے دنیا
ہزاروں اٹھ گئے کثرت وہی باقی ہے محفل کی - اٹھ کر چلا گیا کوئی وقفے کے درمیاں
پردہ اٹھا تو سارا تماشا بدل گیا - پہلو سے اٹھ کے آپ کچھ ایسی ادا سے کل گئے
بجھ گیا شعلہ نوا، تاروں کے پھول جل گئے - جو اٹھ رہا ہے کسی بے نشان صحرا میں
نشانِ منزلِ ہستی اُسی غبار میں ہے - کون گواہی دے گا اٹھ کر جھوٹوں کی اس بستی میں
سچ کی قیمت دے سکنے کا تم میں یارا ہو تو کہو! - لہریں اٹھ اٹھ کے مگر اس کا بدن چومتی تھیں
وہ جو دریا پہ گیا خوب ہی دریا چمکا - ہر روز اٹھ مجرا کریں درکار یک صد گرپڑیں
بے شرم آپس موں لڑیں یہ نوکری کا خبط ہے
محاورات
- (دنیا سے) آدمیت اٹھ جانا
- (کا) بیڑا اٹھانا
- آب و دانہ اٹھ جانا یا اٹھنا
- آب و دانہ اٹھا لینا
- آب و دانہ اٹھنا
- آب و دانہ دنیا سے اٹھنا
- آبرو سے ہاتھ اٹھانا
- آج کا کام کل پر اٹھا رکھنا۔ ٹالنا۔ چھوڑنا۔ ڈالنا یا رکھنا
- آج کا کام کل پر ڈالنا (یا چھوڑنا یا اٹھا رکھنا)
- آج کس کا منہ دیکھ کر اٹھا ہوں