بادبان کے معنی

بادبان کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ باد + بان }

تفصیلات

iفارسی زبان میں اسم |باد| کے ساتھ فارسی قواعد کے تحت لاحقۂ فاعلی |بان| لگنے سے |بادبان| مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٤٩ء میں |خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک برتن جس میں چراغ کو ہوا سے بجھنے سے بچانے کے لئے رکھتے ہیں","وہ پردہ جو ہوا بھرنے کے واسطے ناؤ یا جہاز پر لگاتے ہیں تاکہ ہوا بھر کر جلدی چلے","وہ پردے جو جہاز کو ہوا کے زور سے چلانے کے واسطے لگائے جاتے ہیں"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

بادبان کے معنی

١ - وہ پردہ جو ہوا بھرنے یا ہوا کا رخ بدلنے کے لیے کشتی یا جہاز پر لگاتے ہیں، پال۔

 شبیر ناخدائے سفینہ ہیں بے گماں ان کی ردا ہے کشتی امت کا بادباں (١٩٤٨ء)

بادبان english meaning

a sail; a vessel used to hold the lamp for the purpose of protecting it from the winda familyeffeminatefemalefeminineharemseragliothe female apartmentwomanish

شاعری

  • ہیلن
    (مارلو کے اشعار کا آزاد ترجمہ)
    ’’یہی وہ چہرہ تھا
    جس کی خاطر ہزار ہا بادبان کُھلے تھے
    اسی کی خاطر
    منار ایلم کے راکھ بن کر بھسم ہوئے تھے
    اے میری جانِ بہار ہیلن!
    طلسمِ بوسہ سے میری ہستی امر بنادے
    (یہ اس کے ہونٹوں کے لمسِ شیریں میں کیا کشش ہے کہ روح تحلیل ہورہی ہے)
    اِک اور بوسہ
    کہ میری رُوحِ پریدہ میرے بدن میں پلٹے
    یہ آرزو ہے کہ ان لبوں کے بہشت سائے میں عُمر کاٹوں
    کہ ساری دُنیا کے نقش باطل
    بس ایک نقشِ ثبات ہیلن
    سوائے ہیلن کے سب فنا ہے
    کہ ہے دلیلِ حیات ہیلن!
    اے میری ہیلن!
    تری طلب میں ہر ایک ذلّت مجھے گوارا
    میں اپنا گھر بارِ اپنا نام و نمود تجھ پر نثار کردوں
    جو حکم دے وہ سوانگ بھرلوں
    ہر ایک دیوار ڈھا کے تیرا وصال جیتوں
    کہ ساری دنیا کے رنج و غم کے بدل پہ بھاری ہے
    تیرے ہونٹوں کا ایک بوسہ
    سُبک مثالِ ہوائے شامِ وصال‘ ہیلن!
    ستارے پوشاک ہیں تری
    اور تیرا چہرہ‘ تمام سیّارگاں کے چہروں سے بڑھ کے روشن
    شعاعِ حسنِ اَزل سے خُوشتر ہیں تیرے جلوے
    تُمہیں ہو میری وفا کی منزل…!
    تُمہیں ہو کشتی‘ تمہیں ہو ساحل‘‘
  • سہ روح ساتھ ہیں اور ستہ ضروریہ
    نہ ڈر کہ کشتی تن کے یہ بادبان ہیں نو

Related Words of "بادبان":