بادگیر

{ باد + گِیر }

تفصیلات

iفارسی زبان میں اسم |باد| کے ساتھ مصدر گرفتن سے مشتق صیغۂ امر |گیر| بطور سابقۂ فاعلی لگنے سے |بادگیر| مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٧ء میں |سخندان فارس" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

بادگیر کے معنی

١ - وہ سوراخ جو کمروں کی چھت میں ہوا کے لیے ہوتا ہے اور اس کے اوپر اوٹ بنی رہتی ہے تاکہ بارش کا پانی اندر نہ آنے پائے۔ ہوادان۔

|تارک وطن ہندوؤں کے رنگ برگے ٹائیلوں والے مکانوں کی چھتوں پر بادگیر کے جنگل کھڑے تھے۔" (١٩٦٧ء، ہاؤسنگ سوسائٹی، ٧٥)