بار ایٹ لا

{ بار + اَیْٹ (یائے مجہول) + لا }

تفصیلات

iانگریزی زبان میں اسم (Bar) اور حرف جار (at) اور اسم (Law) سے مرکب ہے۔ اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ہندوستان میں انگریزی عدالتی نظام کے وقت سے عام مستعمل ہے۔ تحریری طور پر ١٩٣٦ء میں پریم چند کی "پریم بتیسی" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

بار ایٹ لا کے معنی

١ - اعلیٰ عدالتوں کا وکیل، بیرسٹر۔

"درگا مالی ڈاکٹر عرفان علی بار ایٹ لا کے یہاں نوکر تھے۔" (١٩٣٦ء، پریم چند، پریم بتیسی، ٤٢٧:٢)