باشندہ کے معنی
باشندہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ با + شِن + دَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان میں مصدر بودن سے اسم فاعل مشتق ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٥٥٢ءمیں "گنج شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اُردو جمع: باشندوں ۔ باشندے","بسنے والا","رہنے والا","فارسی جمع : باشندگان","وہ شخص جو کسی شہر یا ملک کی حدود میں رہتا ہو ، وہاں کاربار کرتا ہو،وہاں جائیداد کا مالک ہو یا وہاں کے شہری حقوق رکھتا ہو","وہ شخص جو کسی شہر یا ملک کی حدود میں عام طورپر رہتا ہو یا کاروبار رکھتا ہو یا جائداد کا مالک یا قابض ہو"]
بودن باشِنْدَہ
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : باشِنْدے[با + شِن + دے]
- جمع : باشِنْدے[با + شِن + دے]
- جمع استثنائی : باشِنْدَگان[با + شِن + دَگان]
باشندہ کے معنی
١ - رہنے والا، بسنے والا، ساکن۔
"یہ قبیلہ جیسا کہ اوپر گزر چکا بحرین کا باشندہ تھا۔" (١٩١٤ء، سیرۃ النبی، ٥٠:٢)
باشندہ english meaning
backbitingcitizeninhabitantresidenttale-bearing
شاعری
- ہے ترق سر جنوں سے شہر جب آگندہ ہو
آپریشن ہوچکا ہو ا پہ جو باشندہ ہو - اُس دشت پُر خطر کا میں باشندہ ہوں جہاں
آدم کا ذکر کیا ہے ملک کا گزر نہیں - خوگر نہیں ہم یوں ہی کچھ ریختہ کہنے سے
معشوق جو اپنا تھا باشندہ دکن کا تھا