بخوشی کے معنی
بخوشی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَخُشی (و معدولہ) }
تفصیلات
iفارسی اسم کیفیت |خوشی| اور حرف جار |ب| کا مرکب ہے۔ اردو زبان میں فارسی سے ہی ماخوذ ہے اور بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨٦٣ء میں "بیاض غزلیات" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["برضا و رغبت","بہ نشاطِ خاطر","خوشی سے"]
اسم
متعلق فعل
بخوشی کے معنی
١ - خوش دلی کے ساتھ، اپنی مرضی سے، ذاتی خواہش یا شوق سے۔
باندھے ہوئے تھے سر سے کفن یاور و انصار جعفر کے جگر تھے بخوشی مرنے کو طیار (١٩٧١ء، مرثیۂ بدر، ٢)
بخوشی english meaning
with pleasuregladlycheerfullyjoyfullyan epic poem
شاعری
- جو آئی مصیبت بخوشی سرپہ اٹھالی
اشکوں کا تو کیا ذکر نہ اک آہ نکالی - بخوشی مجمع اغیار میں کب جاتے ہیں
اپ جب ہم کو بلالیتے ہیں تب جاتے ہیں