برادر کے معنی
برادر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَرا + دَر }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٧٠٠ء میں |من لگن| میں مستعمل ملتا ہے۔, m["رشتہ دار","شریکِ پیشہ","مجازاً :چچا،ماموں،خالہ یا پھوپھی کا بیٹا","ہم پیشہ","ہم قوم","ہم مذہب","ہم مشرب"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : بَرادَروں[بَرا + دَروں (واؤ مجہول)]
برادر کے معنی
|بڑے بھائی کا نام ملک شہریار تھا اور برادر اصغر - والی سمرقند و تاتار تھا۔" (١٩١٠ء، الف لیلہ، سرشار، ١)
|(حضرت موسٰی اور عیسٰی نے) بنی صالح اور برادر صالح کہہ کر اور حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بنی صالح اور فرزند صالح کہہ کر آپ کا خیر مقدم کیا۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ٣٦٨:٣)
برادر کے مترادف
بھیا
بھائی, بھیا, بیرا
برادر کے جملے اور مرکبات
برادر اخیافی, برادر اعیانی, برادر اندر, برادر پرور, برادر توام, برادر حقیقی, برادر خواندہ, برادر خورد, برادر دینی, برادر رضاعی, برادر زادگان, برادر زادہ, برادر زادی, برادر علاقی, برادر عینی, برادر کشی, برادر نسبتی
برادر english meaning
(distant) relationbrothercousin
شاعری
- میری تپ کا جو برادر کوخیال آجائے
ان کے آتے ہی طبیعت بھی بحال آجائے - روکے کوئی دل کو غم دلبر میں تو جانیں
بیتاب نہ ہو رنج برادر میں تو جانیں - بعد اس کے برق تیغ حسینی کو دیکھنا
دوزخ میں اب برادر عینی کو دیکھنا - زینب نے پکارا میرے ماں جائے برادر
ناشاد بہن لینے رکاب آئے برادر - جب روح کوچ کر گئی پھر تن میں دم کہاں
بے جاں ہوا یہ جان برادر تو ہم کہاں - جوانہ مرگ برادر مرے علی اکبر
تمہاری مرگ جوانی پہ صدقے یہ خواہر
محاورات
- برادر حقیقی دشمن مادر زاد ہے
- برادری (سے) باہر (خارج) ہونا
- برادری (سے) باہر (خارج) کرنا
- برادری میں امیر غریب سب برابر ہیں
- برادری کو نہ کھلایا چار کاندھی ہی جمادئیے
- ست حضور بہ از برادر دور
- سگ باش برادر خورد مباش
- سگ زرد برادر شغال
- ہر کہ پدر ندارد سایہ سرندارد۔ ہر کہ پسر ندارد نور نظر ندارد۔ ہر کہ برادر ندارد قوت بازو ندارد۔ ہر کہ زن ندارد آسائش تن ندارد۔ وہر کہ ایں ہمہ ندارد ہیچ غم ندارد