بسمل کے معنی
بسمل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
زخم خوردہ، بے قرار
تفصیلات
m["پتاں بے چین","جانور ذبح کرتے وقت جو بسم اللہ ۔۔اللہ اکبر پڑھتے ہیں۔۔اُس کا مخفف","ذبح کیا ہوا","قربان کیا ہوا","قربان کیا ہوا جانور","مبتلا (کرنا۔ ہونا کے ساتھ)","مجازاً عاشق","مشغوفِ محبت","وہ جانور جسے بسم اللہ اللہ اکبر کہہ کر ذبح کیا ہو"],
اسم
اسم
اقسام اسم
- لڑکا
بسمل کے معنی
جمیل بسمل، اختربسمل، جاوید بسمل
بسمل english meaning
chagrined (lover)sacrificial animalunconcernedvictimwounded (victim)Bismil
شاعری
- شش جہت سے اس میں ظالم بوئے خونکی راہ ہے
تیرا کوچہ ہم سے تو کہہ کس کی بسمل گاہ ہے - ملائی خوب مری خوں میں خاک بسمل گاہ
یہ تھوڑی منتیں ہیں مجھ پہ سخت جانی کی - دور اس سے جوں ہوا دل پر بلا ہے مضطرب
اس طرح تڑپا نہیں جاتا کسو بسمل کے پاس - دست و پا مارے وقتِ بسمل تک
ہاتھ پہنچا نہ پائے قاتل تک! - ناوک انداز جدھر دیدۂِ جاناں ہوں گے
نیم بسمل کئی ہوں گے‘ کئی بے جاں ہوں گے - تراناوک بھی اے صیاد کیا ہی روح پرور ہے
کہ تیرا صید بسمل رہتا ہے آخر نہیں ہوتا - تیری لکنت پر فدا سو جان سے دل ہوگیا
تونے آدھی بات کی میں نیم بسمل ہوگیا - حسرت ہے اس کو نکلے نہ بسمل کی آرزو
بوری کرے خدا مرے قائل کی آرزو - اب تو بسم اللہ کر قاتل کہ بسمل نے ترے
پاؤں پر سر رکھ دیا خنجر برابر رکھ دیا - زخم نے داد نہ دی تنگی دل کی یارب
تیر بھی سینہ بسمل سے پر افشاں نکلا
محاورات
- بسمل کرنا
- طائر نیم بسمل کی طرح پھڑکنا