بسنتی کے معنی
بسنتی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَسَن + تی }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |بسنت| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ نسبت ملنے سے |بسنتی| بنا۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٦٥ء کو "راگ مالا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(مؤنث) زرد پوشاک","بسنت کے میلے جانے والے","بسنت کے میلے میں جانے والے","زرد پیلا","زرد رنگ","زرد رنگ کا لباس","سیتلا دیوی کا ایک لقب","عورتوں کا نام"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد ), صفت نسبتی
بسنتی کے معنی
[" سمایا دیکھ جب طاقت گنوائی بنا دل سے بسنتی کھل کے گائی (١٧٦٥ء، راگ مالا، ٣٩)"]
[" نازنینوں کو جو ہے مدنظر و ضع کا پاس زعفرانی ہے دوپِٹا تو بسنتی ہے لباس (١٩١٣ء، اکسیر سخن، ٦٤)"," بسنتی جو کرتے ہیں بزم سرور بسنتی بچھونے ہیں بچھتے ضرور (١٨٩٣ء، صدق البیان، ٨٤)"]
بسنتی کے جملے اور مرکبات
بسنتی پوش, بسنتی جاڑا
بسنتی english meaning
yellow garment; name of a goddess of small-pox.awaydominionjurisdictionruleyellow
شاعری
- پہن کر جامہ بسنتی جو وہ نکلا گھر سوں
دیکھ آنکھوں میں مری پھول گئی سرسوں - اپنا وہ خوش لباس بسنتی دکھا نظیر
چمکایا حسن یار نے کیا کیا بسنت کا - بسنتی قبا پر ترے مرگیا ہے
کفن میر کو دیجیو زعفرانی - پھر صحن میں چمن کے آیا بحُسن و خوبی
اور طُرفہ تر بسنتی اک انجمن بنائی
محاورات
- نام بسنتی منہ کو کر سا
- نام بسنتی منہ کوکر سا