بلندی کے معنی

بلندی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بَلَن + دی }

تفصیلات

iفارسی زبان میں اسم صفت |بلند| کے ساتھ |ی| بطور لاحقہ کیفیت لگنے سے |بلندی| بنا اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطورر اسم مستعمل ہے ١٦١١ء میں "قلی قطب شاہ" کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m[]

بَلَنْد بَلَنْدی

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : بَلَنْدِیاں[بَلَن + دِیاں]
  • جمع غیر ندائی : بَلَنْدِیوں[بَلَن + دِیوں (واؤ مجہول)]

بلندی کے معنی

١ - اونچائی، ارتفاع۔

 بلندی کو نظروں میں تولے ہوئے یہ پریاں اڑیں بال کھولے ہوئے (١٩٣٢ء، بے نظیر شاہ، کلام بے نظیر، ٣٣٣)

٢ - اونچی جگہ، اونچی اٹھی ہوئی چیز، مقام رفیع۔

"روایت ہے کہ جب حضرت یعقوب علیہ السلام مصر کے قریب پہنچے اور حضرت یوسف علیہ السلام . استقبال کو آئے، حضرت یعقوب ایک بلندی پر کھڑے تھے۔" (١٨٥٢ء، مولود شریف، ٥)

٣ - برتری، فوقیت، سرافرازی، مرتبہ عالی۔

 کل قوم ہے پستی کے گڑھے میں تو خوشی کیا ماناکہ بلندی پہ ہیں کچھ قوم کے افراد (١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٨٥)

٤ - پر شوری، شوروغل کے ساتھ اٹھنے یا نکلنے کی کیفیت (آواز وغیرہ کے لیے مستعمل)۔

"آواز کی پستی اور بلندی" (١٨٥٦ء، فوائدالصبیان، ١٦٨)

بلندی english meaning

heightelevationloftinesseminenceexaltation; pride; loudness; highlandbubonic plagueexaltation [P]loftnesspestilencePlaguestature

شاعری

  • ایک عجیب خیال

    کسی پرواز کے دوران اگر
    اِک نظر ڈالیں جو
    کھڑکی سے اُدھر
    دُور‘ تاحّدِ نگہ
    ایک بے کیف سی یکسانی میں ڈوبے منظر
    محوِ افسوس نظر آتے ہیں
    کسی انجان سے نشے میں بھٹکتے بادل
    اور پھر اُن کے تلے
    بحر و بر‘ کوہ و بیابان و دَمن
    جیسے مدہوش نظر آتے ہیں
    شہر خاموش نظر آتے ہیں
    شہر خاموش نطر آتے ہیں لیکن ان میں
    سینکڑوں سڑکیں ہزاروں ہی گلی کُوچے ہیں
    اور مکاں… ایک دُوجے سے جُڑے
    ایسے محتاط کھڑے ہیں جیسے
    ہاتھ چھُوٹا تو ابھی‘
    گرکے ٹوٹیں گے‘ بکھر جائیں گے
    اِس قدر دُور سے کُچھ کہنا ذرا مشکل ہے
    اِن مکانوں میں‘ گلی کُوچوں‘ گُزر گاہوں میں
    یہ جو کُچھ کیڑے مکوڑے سے نظر آتے ہیں
    کہیں اِنساں تو نہیں!
    وہی انساں… جو تکبّر کے صنم خانے میں
    ناخُدا اور خُدا ‘ آپ ہی بن جاتا ہے
    پاؤں اِس طرح سرفرشِ زمیں رکھتا ہے
    وُہی خالق ہے ہر اک شے کا‘ وُہی داتا ہے
    اِس سے اب کون کہے!
    اے سرِخاکِ فنا رینگنے والے کیڑے!
    یہ جو مَستی ہے تجھے ہستی کی
    اپنی دہشت سے بھری بستی کی
    اس بلندی سے کبھی آن کے دیکھے تو کھُلے
    کیسی حالت ہے تری پستی کی!
    اور پھر اُس کی طرف دیکھ کہ جو
    ہے زمانوں کا‘ جہانوں کا خُدا
    خالقِ اَرض و سما‘ حّئی و صمد
    جس کے دروازے پہ رہتے ہیں کھڑے
    مثلِ دربان‘ اَزل اور اَبد
    جس کی رفعت کا ٹھکانہ ہے نہ حدّ
    اور پھر سوچ اگر
    وہ کبھی دیکھے تجھے!!!
  • شہرت کی بلندی بھی پل بھر کا تماشہ ہے
    جس دال پہ بیٹھے ہو وہ ٹوٹ بھی سکتی ہے
  • شہرت کی بلندی بھی پل بھر کا تماشا ہے
    جس ڈال پہ بیٹھے ہو، وہ ٹوٹ بھی سکتی ہے
  • فیل تیرا ترے اقبال کی روشن ہے دلیل
    جس سے دبتے ہیں بلندی و تشین میں جبل
  • بلندی کو نظروں میں تولے ہوئے
    یہ پریاں اوڑیں بال کھولے ہوئے
  • خامی خامہ ہو ثابت جو لکھوں طیریہ ہے
    سر بلندی سے عیاں ہے کہ فلک سیر یہ ہے
  • دیکھ کر اوج پہ کہتے ہیں یہ اغیار کو ہم
    بخت تو اڑگئے لیکن ہے بلندی باقی
  • محمد کا غلامی منج خطاب سر بلندی ہے
    سورج کرناں سوں باندے سایہ یاں ہم عید و ہم نو روز
  • بلندی محل کا ہے اسمان جیسا
    سورج چاند تارے سو اس تھے سنگارے
  • بلندی کو نظروں میں تولے ہوے
    یہ پریاں اڑیں بال کھولے ہوے

محاورات

  • بخت اڑگئے بلندی رہ گئی
  • سربلندی حاصل کرنا
  • یکے ‌را ‌بلندی ‌و ‌دیگرے ‌را پستی

Related Words of "بلندی":