بوجھنا کے معنی
بوجھنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بُوجھ + نا }
تفصیلات
iغالباً سنسکرت زبان کے مصدر |بوجھ ین| سے ماخوذ مصدر ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور |فعل متعدی| استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٩١ء کو "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بوجھ کی جمع","پہیلی بتانا","جان لینا","خیال کرنا","دھیان کرنا","غور کرنا","گنجفے میں ورق ابتر کرکے پتہ مانگنا","محسوس کرنا","معلوم کرلینا","معمہ حل کرنا"]
بُدھ+یَن بُوجْھنا
اسم
فعل متعدی
بوجھنا کے معنی
راگنی کو بوجھنے لگتا تھا جب بجتی تھی تانت مٹھیوں کو بند کر کے پیسنے لگتا تھا دانت (١٩٣٤ء، فکرو نشاط، ١١٢)
سو سال میں بوجھی جو پہیلی کوئی تو بوجھ بھی خیر سے پہلی نکلی (١٩٥٢ء، سموم و صبا، ٣٣٧)
بوجھی تھی کل میاں سے اپس دل کی بات میں خبر سو آج لاکے سرستے میرے پٹک گئے (احمد گجراتی، (مخزن نکات) ٨)
بوجھنا english meaning
a pilgrimcuminseedpollento comprehendto conceiveto enquireto perceiveto solveto thinkto understand
شاعری
- محباں فرض ہے بوجھنا امر اللہ اکبر کا
جو افلا تبصر و بولیا سو کیا ہے رمز دلبر کا
محاورات
- پہیلی بوجھنا