بگڑنا کے معنی
بگڑنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بِگَڑ + نا }
تفصیلات
iسنسکرت میں اصل لفظ |وکرٹ| سے ماخوذ اردو زبان میں |بگڑ| مستعمل ہے اس کے ساتھ |نا| بطور لاحقۂ مصدر لگانے سے |بگڑنا| بنا۔ اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٧٩٢ء میں |عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(حرف) روشنائی پھیلنا","(سُر) بے سرا ہونا","(گلا) آواز بیٹھ جانا یا بھاری ہونا","(ہاتھ) مشق جاتے رہنا","تلف ہوجانا","خفا ہوجانا","ضائع ہوجانا","غصے ہونا","ناراض ہوجانا","ناقص ہونا"]
وکرٹین بِگَڑ بِگَڑْنا
اسم
فعل لازم
بگڑنا کے معنی
|رقص میں دو لڑاکا بہنوں کے تعلقات کا اظہار ہے جن کی کبھی بنتی کبھی بگڑ جاتی ہے۔" (١٩٢٢ء، انارکلی، ١٢٠)
گیا نہ بعد فنا بھی بگاڑ قسمت کا کہ میری خاک سے بن کر سبو بگڑتا ہے (١٨٤٥ء، کلیات ظفر، ٢٠٣:١)
|کسی کام کے بگڑنے پر غصہ نہ فرمایا۔" (١٩٢٩ء، آمنہ کا لال، ١٠٩)
|تیرا کیا بگڑتا ہے تو مجھے سفر کی اجازت دے دے۔" (١٩٤٥ء، الف لیلہ و لیلہ، ٢٥:٦)
|افلاطون سے اور اس سے بگڑ گئی۔" (١٩٢٦ء، شرر، مضامین، ٥٢:٣)
گھر کا نام خاک لوں بن کے یہ بگڑ چکا اس پہ اوس پڑ چکی مٹ چکا اجڑ چکا (١٩٢٥ء، عالم خیال، ٨)
|گلشن نے کہا بایاں کسی اور کو دو بایاں بجانے میں بگڑتی ہو۔" (١٨٩٣ء، طلسم ہوشربا، ٥٧٨:٦)
|دولت مند اکثر کامیابیوں سے بگڑ جاتے ہیں۔" (١٩٣١ء، رسوا، خونی راز، ٣)
اچھے اچھوں کو بگڑتے ہوئے دیکھا ہم نے بادشاہوں کی بھی تقدیر بگڑ جاتی ہے (١٩٠١ء، راقم، کلیات، ٢٢٢)
بگڑتی ہے جس وقت ظالم کی نیت نہیں کام آتی دلیل اور حجت (١٨٩٤ء، اردو کی دوسری، اسماعیل، ١٧)
|اگر غلاظت کثاقفت وغیرہ کا بندوبست ہو تو پانی بھی نہ بگڑے۔" (١٩١٠ء، راحت زمانی، ١١٩)
|لالہ صاحب نے اپنی بیوی سے ماش کی دال پکوائی دال بگڑ گئی۔" (١٩٢٥ء، لطائف عجیبہ، ٤٢:٣)
|مسلمان بگڑ گئے اور بگڑے جاتے ہیں۔" (١٩٠١ء، حیات جاوید، ١٧٤:١)
یہ مقدمہ گواہوں کے بگڑنے سے خراب ہوا ہے۔" (١٨٩٥ء، انشائے داغ، ٤٥)
|مولانا اپنی عادت کے موافق اس پر بہت بگڑے۔" (١٩٣٥ء، چند ہمعصر، ٧٩)
|یہ بنک بہت قدیم اور بڑا زبردست بنک تھا کاروبار بگڑ گیا۔" (١٩٢٤ء، انشائے بشیر، ٣٨)
|میر صاحب کچہری سے آئے ہیں، مقدمہ کہتے ہیں بگڑا جاتا ہے۔" (١٨٧٨ء، نوابی دربار، ٣٨)
|طبیب کو دکھایا تو اس نے کہا کہ چشم راست اس کی بگڑ گئی ہے۔" (١٩٠٥ء، لمعۃ الضیا، ١٤٦)
|وہ چار گھوڑوں کی گاڑی میں تنہا سوار تھے گھوڑے چمکے اور بگڑ کر دوڑے۔" (١٩٠٤ء، سوانح عمری ملکۂ وکٹوریہ، ٦٦٨)
بگڑنا english meaning
to be changed for the worseto become worse; to be impaireddeteriorateddefaceddisfigureddistorted; to take harmbe damagedinjuredmarredspoiledcorruptedvitiatedruineddestroyed; to fall off; to failmiscarry; to break down; to go or turn bad; to get out of orderbe disorderedtosseddisarranged; to be mismanagedbungled to be wastedsquandered; to disagreebe at variancebe estrangedto quarrel; to get out of temperbecome angry or enraged; to become viciouswickedor unruly; to rebelrevoltmutinysoapto be at varianceto be corruptedto be disfiguredto be enragedto be squanderedto become vicious to rebelto get out of order
شاعری
- ایک ہی وقت ہوا میرا بگڑنا بننا
پڑی بنیاد خرابی مری تعمیر کے ساتھ - ہے بگڑنا ان حسینان جہاں کا اک بناؤ
پیچ و تاب روح ہے گیسوئے عنبر فام روح - لاکھوں لگاؤ ایک چرانا نگاہ کا
لاکھوں بناؤ ایک بگڑنا عتاب میں
محاورات
- آب بگڑنا
- آوے کا آوا بگڑنا
- بدن بگڑ جانا یا بگڑنا
- بنا بنایا کام (کھیل) بگڑنا
- تقدیر اچکنا۔ الٹنا یا بگڑنا
- تقدیر بگڑنا
- تیور بگڑ جانا یا بگڑنا
- تیور بگڑنا (یا پھرنا)
- چہرہ بگڑ جانا یا بگڑنا
- خون بگڑنا