بھرتی کے معنی

بھرتی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بَھر + تی }

تفصیلات

iسنسکرت زبان کے مصدر |بھرنا| سے حاصل مصدر ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٠ء کو "من لگن" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بناوٹی چیز","پولیس یا فوج میں نوکر رکھنا","جہاز یا گاڑی میں جو اسباب لادا جائے","خس و خاشاک","خس و خاشاک جو کسی گڑھے میں ڈالا جائے","فالتو چیز","مال اسباب","نوکر رکھنا","وہ چیز جو کسی چیز کے اندر بھری جائے","کوڑا کرکٹ"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : بَھرْتِیاں[بَھر + تِیاں]
  • جمع غیر ندائی : بَھرْتِیوں[بَھر + تِیوں (واؤ مجہول)]

بھرتی کے معنی

١ - کھپانا، بھرنا، کشیدہ کاری و سلائی میں ٹانکا بھرنا۔

 مجھ کو لکھنے کی، مضامین کے لیاقت گو نہیں حشو کی بھرتی بھی آجاتی ہے لیکن کام میں (١٩٢٤ء، انشائے بشیر، (دیباچہ)، ١٠)

٢ - اندراج، داخلہ، کسی محکمے میں داخل ہونے یا لکھانے کا عمل۔

"فوج میں ان کی بھرتی موقوف ہو گئی تھی۔" (١٩٠٥ء، مقالات حالی، ٩٥:٢)

٣ - سمائی، کھپت۔

 غم کی بھرتی ہو چکی دل میں مرے ڈھونڈتا ہے درد گنجائش نئی (١٨١٣ء، پروانہ، کلیات جسونت سنگھ، ٣٥٠)

٤ - وہ چیز جو کسی دوسری چیز میں بھری جائے، بھراؤ۔

 جو بے سمجھے ہوئے بھر دیتی ہے خو گیر کی بھرتی کہو جس سے وہ کہتا ہے ہمیں چشم مروت ہے (١٩١٨ء، دیوانجی، ٣٠٠:٣)

٥ - ٹھونس، ٹھانس، بے وجہ داخل کرنے یا خلا پر کرنے کا عمل۔

 دیوان میں مرے نہیں بھرتی کے ایسے شعر بھرتے ہیں جیسے صفحۂ قرطاس اور لوگ (١٨٧٢ء، مظہر عشق، ١٠١)

٦ - حشو، زائد۔

"بھرتی کا اس میں نام نہیں فضولیات سے ہم کو کام نہیں۔" (١٩٢٥ء، حکایات لطیفہ، (دیباچہ)، ٦)

٧ - جہاز یا مال گاڑی کا اسباب جو بھرا جائے (ماخوذ: نوراللغات، 723:1)

بھرتی کے مترادف

کرایہ

اتمام, اندراج, بھاڑا, بھراؤ, بھرت, بیکار, تکمیل, جھوٹ, داخلہ, ذخیرہ, ردی, فالتو, فضول, گدام, گودام, ناکارہ, نکمّا, کرایہ, کھتّا, کھتہ

بھرتی english meaning

fillinginsertionstuffing; cargo; store; stockaccumulationadmissionenlistmentenrolmentfilling uploadingrecruitingstockstorethe cost of perforating

شاعری

  • پیئے ہیں سات سمندر مگر وہی ہے پیاس
    نگاہ بھرتی نہیں ہے کسی کو پاکر بھی
  • مجھ کو لکھنے کی مضامیں کے لیاقت گو نہیں
    حشو کی بھرتی بھی آجاتی ہے لیکن کام میں
  • غم کی بھرتی ہوچکی دل میں مرے
    ڈھونڈتا ہے درد گنجائش نئی
  • ساقی نہ ہو جب تک کہ فزایندہ رونق
    اے بادہ کشاں، مجلس عشرت نہیں بھرتی
  • جب دانت تلے کھوپری بھرتی ہے چرا کے
    کھل جاتے ہیں لذت کے دلوں بیچ بھنبا کے
  • چکھتے ہی زباں بھرتی ہے اس ڈھب کے تڑاکے
    شب رات میں جس طرح سے چھٹتے ہیں پٹاکے
  • فوج الفاظ کی بھرتی ہے نسیم
    شعر پرکن سے ہیں دیوان بھرے
  • چکھتے ہی زباں بھرتی ہے اس ڈھب کے تڑاقے
    شبرات میں جس طرح سے چھٹتے ہیں پڑاقے
  • اب قافیہ باقی نہ رہا مصحفی اچھا
    اور ہے بھی اگر کوئی تو خو گیر کی بھرتی
  • ارماں جو نکلے بھی نکلیں نہ کبھی دل سے
    بیکار سراپا ہیں خو گیر کی بھرتی ہیں

محاورات

  • آخور کی بھرتی
  • اخور کی بھرتی
  • بھرتی کرنا
  • پھول پھول کرکے چنگیر بھرتی ہے

Related Words of "بھرتی":