بہانا کے معنی
بہانا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَہا + نا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ مصدر |بہنا| کا تعدیہ ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور |فعل متعدی| استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٨ء "چندربدن و مہیار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ارزاں فروخت کرنا","پانی گرانا","پانی میں چلانا","جاری کرنا","رو میں ڈالنا","رواں کرنا","سستا بیچنا","ضایع کرنا","کوڑیوں کے مول دینا"]
بَہْنا بَہانا
اسم
فعل متعدی
بہانا کے معنی
١ - جاری کرنا، رواں کرنا، بہنا کا تعدیہ۔
ندی بھی آنسوؤں نے بہا دی تو کیا ہوا کھولن جو تھی لہو میں نہ وہ آج تک گئی (١٩٣٨ء، سریلی بانسری، ٩٤)
بہانا کے مترادف
عذر, دھوکا, حیلہ, وسیلہ
رواںکرنا, گنوانا, لنڈھانا
بہانا english meaning
to make or cause to flow; to pour forth
شاعری
- واں تعلل ہی تجھے کرتے گئے شام و سحر
یاں ترے مشتاق کا مرنا بہانا ہوگیا - سکھیاں کے ملنے کا چپ کئے بہانا کرکے گھر بھاڑا
رہی ہے آکے کیوں اس کے دیکھو سیجار چوری سوں - ہم کو مرنا بھی میسر نہیں جینے کے بغیر
موت نے عمر دو روزہ کا بہانا چاہا - ترے در پہ بیٹھا ہے گھٹنوں کو پکڑے
یہی مصحفی کو بہانا ہوا ہے - سکھیاں کے ملنے کا چپ کئے بہانا کر کے گھر بہاڑا
رہی ہے آکے کیوں اس کے دیکھو سیجار چوری سوں
محاورات
- (خون کے نالے) خون کی ندیاں بہانا۔ بہنا
- آنسوؤں کا دریا بہانا
- آنکھ سے آنسو بہانا
- آنکھ سے خون آنا بہنا یا ٹپکنا بہانا (متعدی) جاری ہونا کا دریا بہانا (متعدی) بہنا
- آنکھ سے خون بہانا۔ کا دریا بہانا
- آنکھ سے گنگا بہانا
- آنکھوں سے اشکوں کا دریا بہانا
- آنکھوں سے دریا بہادینا۔ بہانا
- آنکھوں کا دریا بہانا
- اشک حسرت (برسانا یا بہانا) سے منہ دھونا