بہنا کے معنی

بہنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بَہ (فتحہ ب مجہول) + نا }

تفصیلات

iسنسکرت میں اصل لفظ |وہن| سے ماخوذ اردو زبان میں |بہہ| مستعمل ہے اس کے ساتھ اردو لاحقۂ مصدر |نا| لگنے سے |بہنا| بنا۔ اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٥٠٣ء میں |نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(پورب) ہوا چلنا","اسقاط ہونا","پانی کی رو میں چلا جانا","پھسل جانا","تیرتا ہوا","جاری ہونا","جگہ سے ہٹ جانا","رواں ہونا","عورتیں پیار سے بلاتی ہیں","ما جائی"]

وہنین بَہہ بَہْنا

اسم

فعل لازم

بہنا کے معنی

١ - جاری ہونا، رواں ہونا۔ (پانی یا خون وغیرہ کا)۔

 بہتی ہے اب بھی پہلے بھی جاری تھی نہر شک پھر نفع کیا ہوا مری آنکھوں کو پھوڑ کر (١٩٢٧ء، شاد، میخانۂ الہام، ١٥٦)

٢ - کسی سوراخ یا دراڑ سے تھوڑا تھوڑا رس کر گر جانا۔

 مری مظلوم چپ پر شادمانی کا گماں کیوں ہو کہ نا امیدوں کے زخم کو بہنا نہیں آتا (١٩٤١ء، انوار، علی اختر، ٢٥)

٣ - پانی کی رو میں چلا جانا۔

|جو سیلاب دریائے گومتی میں آیا تھا اس میں مویشی اور کچے مکان تک بہہ گئے۔" (١٩٦٠ء، مہذب اللغات، ٤٠٤:٢)

٤ - پگھلنا، گلنا۔

|تم نے شمع ٹیڑھی لگا دی تھی دو ہی منٹ میں بہہ گئی، کپڑے میں برف لپیٹ کے نہیں رکھی تھی سب بہہ گئی۔" (١٩٦٠ء، مہذب اللغات، ٤٠٤:٢)

٥ - (کبوتر یا کسی پرند کا) ہوا کے باعث کہیں سے کہیں جا نکلنا، کھو جانا، آشیانے یا ساتھیوں سے جدا ہو جانا۔

|ایسا ستھرا بہا ہوا کبوتر مفت ہاتھ آیا۔" (١٩٤٥ء، پر پرواز، ٦٠)

٦ - پھسل جانا، جگہ سے ہٹ جانا، جیسے ٹوپی کی گوٹ یا صرف کا دائرہ بہنا۔(فرہنگ آصفیہ، 442:1)

|ہندوستان میں - دیوانگی کی ہوا بہتی تھی۔" (١٨٠٢ء، باغ و بہار، ٥٤)

٧ - (ہوا کا) چلنا۔

|ان کا روپیہ تو یوں ہی بہا۔" (١٨٨٨ء، فرہنگ آصفیہ، ٤٤٢:١)

٨ - ضائع ہونا، بیجا صرف ہونا۔

 تھا تو بہا میں بیش پر اس لب کے سامنے سب مول تیرا لعل بدخشاں بہہ گیا (١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٦١)

٩ - غارت ہونا، برباد ہونا۔ (نوراللغات، 738:1

|ایسا بہتا ہوا جوڑا تم نے ایک روپیہ کو بیچ ڈالا بڑا غضب کیا۔" (١٩٦٠ء، مہذب اللغات، ٤٠٤:٢)

١٠ - سستا بک جانا، کوڑیوں کے دام بکا، نرخ سے گھٹ کر بکنا؛ (قدر و قیمت کا) گرنا یا ختم ہو جانا۔

|آج مرزا جی کو افیم نہیں ملی تو صبح سے ناک بہہ رہی ہے۔" (١٩٦٠ء، مہذب اللغات، ٤٠٤:٢)

١١ - کبوتروں کے جوڑے کا بہت انڈے دینا، کثرت سے انڈے دینا۔

|یہ بہا ہوا بٹیر تو مہینے بھر میں بھی لڑنے کے قابل نہیں ہو گا۔" (١٩٦٠ء، مہذب اللغات، ٤٠٤:٢)

١٢ - نزلے کی غلاظت کا رقیق ہو کر ناک وغیرہ سے ٹپکنا، جاری ہونا۔

١٣ - بٹیر کا تن سے اتر جانا، دبلا ہو جانا۔

بہنا english meaning

a vegetable marketdear sisterforty-seventhsisterto adjustto be ruinedto floatto flowto glideto put byto put to right

شاعری

  • تمھاری دیکھر وہ خوش کرامی ، آب رفتاری
    گیا ہے بھول حیرت بھول حیرت میں پیا پانی کے تئیں بہنا
  • بہنا کچھ اپنی آنکھ کا دستور ہوگیا
    دی تھی خدا نے آنکھ پہ ناسور ہوگیا
  • عشق کا ضبط کروں کیونکہ ابھی عشق ہے خام
    تازہ ناسور کے مندنے سے ہے بہنا بہتر
  • تنہائی سے دم سینے میں گھبراتا ہے بہنا
    اب ٹھہروں تو وعدے میں خلل آتا ہے بہنا
  • شعر کیا ہے نیم بیدار میں بہنا موج کا
    برگ گل پر نیند میں شبنم کرگرنے کی صدا
  • تو جا آگے بہنا سے کہہ بندگی
    پہنچتی ہوں میں آکے دم میں ابھی
  • مری مظلوم چپ پر شادمانی کا گماں کیوں ہو
    کہ ناامیدیوں کے زخم کو بہنا نہیں آتا
  • اون کا بچپن کم ہوا تو اپنا سودا بڑھ گیا
    طوق ادھر بہنا ادھر منت کا گنڈا بڑھ گیا

محاورات

  • (خون کے نالے) خون کی ندیاں بہانا۔ بہنا
  • آنسو پھوٹ بہنا
  • آنسوؤں کا دریا بہنا
  • آنکھ سے آنسو بہنا
  • آنکھ سے خون آنا بہنا یا ٹپکنا بہانا (متعدی) جاری ہونا کا دریا بہانا (متعدی) بہنا
  • آنکھوں سے آنسو برسنا یا بہنا
  • آنکھوں سے اشکوں کا تار بندھنا۔ بہنا یا جاری ہونا
  • آنکھوں سے خون آنا۔ بہنا۔ جاری ہونا۔ کا دریا بہنا یا گرا کرنا
  • آنکھوں سے دریا بہنا یا جاری یا رواں ہونا
  • آنکھوں کا پانی بہنا

Related Words of "بہنا":