بیزار کے معنی
بیزار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بے + زار }
تفصیلات
iفارسی زبان میں ماخوذ صفت ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["کرنا ہونا کے ساتھ"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : بیزاروں[بے + زا + روں (واؤ مجہول)]
بیزار کے معنی
١ - متنفر، اکتایا ہوا، خفا، ناخوش۔
"یہاں رہتے رہتے بیزار ہو گیا ہوں۔" (١٩٦١ء، مکتوبات عبدالحق، ٢٠٩)
بیزار کے مترادف
رنجیدہ, متنفر, ناراض
اچاٹ, افسردہ, بیمار, پریشان, خفا, دق, رنجیدہ, طول, متنضر, متنفر, ملول, ناخوش, ناراض, کراہیت
بیزار english meaning
displeasedvexedannoyedout of humour; disgustedangrychagrineddisgusted (with ; sick of fed up with)sickto cryto giggleto shoutto shriek
شاعری
- روز محشر ہے رات ہجراں کی
ایسی ہم زندگی سے ہیں بیزار - ایسے آزار اٹھانے کا ہمیں کب تھا دماغ
کوفت نے دل کی توجینے سے بھی بیزار کیاق - لب ہلاتے ہی مرے مجھ سے جو بیزار ہوا
بات کہہ کر ترے آگے میں گنہگار ہوا - تشریک ہے تعطیل سے بیزار ہو زنہار
توحید حقیقی سے ہو خوشنود ہمیشہ - نئیں کئی دھوم دھاری جو کہے سمجھا کے پیتم کو
کہ دکھیا کوں بجھوہی سوں اتا بیزار کرنا کیا - اس کو خدا نخواستہ کچھ اور نہیں خیال
کیوں آفتاب اپنے سے بیزار ہے صنم - حیدر سے جو بیزار ہیں زہاد و عمائد
نقصان ہی اس رند بد اوقات کا کیا ہے - سخت ناچار ہو کے کہتا ہوں
جیسے بیزار ہو کے کہتا ہوں - عبرت اے اہل نظر جس پہ برا وقت پڑے
کیا کرے آہ وہ جینے سے بھی بیزار نہ ہو - خفگی نظروں میں ظاہر ہے تری مجھ سے نہ چل
وہ تو چتون میں نہیں چھپتی ہے بیزار کی آنکھ
محاورات
- اپنے جینے سے بیزار ہونا
- جان سے بیزار ہونا یا تنگ ہونا
- جی سے بیزار ہوجانا یا ہونا
- زندگی سے بتنگ (بیزار) ہونا۔ تنگ آنا یا ہونا۔ خفا ہونا یا (دل) سیر ہونا
- زندگی سے بیزار ہونا
- صورت سے بیزار(خفا) ہونا یا چلنا یا نفرت ہونا
- طبیعت بیزار ہونا
- نام سے بھاگنا۔ بیزار ہونا
- نام سے بیزار ہونا