بیسوا کے معنی
بیسوا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بیس (یائے مجہول) + وا }
تفصیلات
iسنسکرت میں اصل لفظ |وَیشیا| ہے جو کہ بطور اسم مستعمل ہے اردو میں اس سے ماخوذ |بیسوا| مستعمل ہے اصلی معنی میں مستعمل ہے ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بازاری عورت","بدچلن عورت","فاحشہ عورت"]
ویشیا بیسْوا
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : بیسْوائیں[بیس (ی مجہول) + وا + ایں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : بیسواؤں[بیس (ی مجہول) + وا + اوں (و مجہول)]
بیسوا کے معنی
١ - رنڈی، کسبی، بد چلن عورت۔
نہ پھولو اس پہ ہے یہ بیسوا اک رہزن عالم متاع زندگی لوٹے گی خاص و عام دنیا کی (١٩٣٠ء، انتخاب لا جواب، ١٦ جنوری، ١٦)
بیسوا کے مترادف
کسبی
آوارہ, چھنال, رنڈی, طوائف, قحبہ, ویشیا, کسبی
بیسوا english meaning
prostituteharlotcourtesan; crafty or cunning womanloose womanprostitute ; whore ; harlotto crystallize sugarwhore
شاعری
- وقت سحر اور خنک ہوا تھی
گلگشت چمن میں بیسوا تھی - گیا اس بیسوا کے گھر اک روز
لگی دکھلانے اپنا چاؤ اور چوز
محاورات
- اگلتی تلوار اور بیسوا لگائی خصم کو مار رکھتی ہے
- اگلتی تلوار بیسوا لگائی خصم کو مار رکھتی ہے
- بنی پھر بیسوا کھلے پھر کیسوا
- بنیا میت نہ بیسوا ستی
- بنیا کے سکھ راج۔ راجوا کے ہیں بیددا کے پوت بیادہ نہ چینہ۔ بھٹوا کے چپ چپ بیسوا کے میل۔ کہیں گھاگ پانچوں گھرکیل
- بھاٹ بھٹیاری بیسوا تینوں جات کجات۔ آتے کا آدر کریں جات نہ پوچھیں بات
- بھٹ بھٹیاری بیسوا تینوں جات کجات۔ آتے کا آور کریں جات نہ پوچھیں بات
- بیسوا ستی نہ کاگا جتی
- بیسوا عورت (لگائی) اور اگلتی تلوار خصم کو مارتی ہے
- پاترتا کو گزری نہیں‘ بیسوا اوڑھے خاصا