بیڑا کے معنی

بیڑا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بے + ڑا }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |ویڈا| سے ماخوذ ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٥٢ء کو "گنج شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(بہ یائے مجہول) ناؤ","احاطہ چار دیواری","ایک مشک نما چیز جس میں پھونک بھر کر چھاتی کے نیچے رکھ کر دریا کے پار اترتے ہیں","بانس کی تیلیوں اور پھوس کی ناؤ جو بطور منت خواجہ خضر کے نام پر دریا میں چھوڑی جائے۔ (س ویڈا۔ کشتی)","بانسوں یا لکڑیوں کا ٹھاٹھر جس پر بیٹھ کر دریا سے پار گزرتے ہیں","بحری فوج","بہت سے جہاز اور کشتیاں جب اکٹھی ایک شخص کے زیر حُکم ہوں","تکون شکل کا بنا ہوا پان","سلسلہ جہازاں","عمارتی لکڑیوں کے شہتیر جب دریا میں ڈالنے کے لئے اکٹھے باندھے جائیں"]

ویڈا بیڑا

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : بیڑے[بے + ڑے]
  • جمع : بیڑے[بے + ڑے]
  • جمع غیر ندائی : بیڑوں[بے + ڑوں (واؤ مجہول)]

بیڑا کے معنی

١ - کشتی، ناؤ، جہاز، بانسوں کا ٹھاٹر یا مشک وغیرہ جس کے ذریعے سے دریا کے پار اترتے ہیں، کشتیوں یا جہازوں کی قطار یا قافلہ۔

"دعا کیجیے کہ یہ بیڑا ساحل مراد تک سلامتی سے پہنچ جائے۔" (١٩٦١ء، مکتوبات عبدالحق، ٢٢٥)

٢ - جتھا، گروہ، جرگہ، منڈل، (اکثر فوجیوں یا جہازوں کا)۔

"اپنے جتھے اور بیڑے کے جوانوں کو جمع کرکے . بلند کرنے لگا۔" (١٩٢٦ء مضامین شرر، ٣٣١:٣)

٣ - بانسوں کی یا پھونس کی چھوٹی سی ناؤ جو لوگ خواجہ خضر کے نام پر بھادوں کے مہینے میں بہت سے چراغ اس پر رکھ کر بہاتے ہیں اور اس سے یہ غرض ہوتی ہے کہ ہماری مشکلات کا بیڑا پار ہو۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ، 465:1)

بیڑا کے مترادف

کشتی, بحریہ, ناؤ

آنگن, انجمن, بار, پردہ, جماعت, خاندان, رسالا, سبھا, سپاہ, سرنائے, صحن, فوج, قبیلہ, گروہ, گھرنئی, گھیرا, مجمع, ناؤ, ٹٹی, کشتی

بیڑا english meaning

fleet (of boats or ships); float; boata cornera large diamondA preparation of the areca nut with spices and lime and enveloped in a betel leafA preparation of the arecanut with spices and lime and enveloped in a betel leafan angleblockadecigarcourtyardenclosurefencepalingprepared betel-leaf folded in triangular shapeprepared betel-leaf folded in triangular shape ; tringular fold of betel leafrailingsiegetriangular fold of betel-leaftroop

شاعری

  • نہ تھی امید دریائے شہادت پیر نکلیں گے
    خدا کو آبرو رکھنی تھی بیڑا پار ہونا تھا
  • تو سلامت ہے تو قاتل اپنا تھل بیڑا کہاں
    اب گلے تک آگیا پانی تری تلوار کا
  • ہمیں تو دیجئے تنبول خانہ کی خدمت
    نئی طرح سے میاں ہم بناتے ہیں بیڑا
  • گلوری پر گلوری کھا کے وہ لا کھا جماتے ہیں
    مبارک ہو ہمارے قتل کا بیڑا اٹھاتے ہیں
  • کبھی کوئی بیڑا ہی خوش ہوکے دیں
    ہے کافی مجھے مان کا پان بھی
  • لے سنگات انن واں تے چل کر اتن
    سٹیا جا کے بیڑا پدم کے وطن
  • بھولنا بحر محبت کے غریقوں کو نہ یار
    یار بیڑا یہ ترا آتش بیتاب اترا
  • وہ موج حوادث کا تھپیڑا نہ رہا
    کشتی وہ ہوئی غرق وہ بیڑا نہ رہا

محاورات

  • (کا) بیڑا اٹھانا
  • (کا) بیڑا پار ہونا
  • اب کے وار میں بیڑا پار ہے
  • اپنا سونبیڑا پرایا دھتکیرا
  • اللہ مددگار ہے تو بیڑا پار ہے
  • اللہ ہی بیڑا پار کرنے والا ہے
  • اللہ یار (ہے) تو بیڑا پار (ہے)
  • اللہ یار ہے تو بیڑا پار ہے
  • بیڑا اٹھانا
  • بیڑا پار لگانا

Related Words of "بیڑا":