بیگار کے معنی

بیگار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بے + گار }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨١٠ء کو "کلیات میر"میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بغیر اجرت کے کام","بلا اجرت کام","بے دلی سے جو کام کیا جائے","حاکمانہ کام جو رعایا سے جبراً لیا جائے","زبردستی بلا اجرت کام","زبردستی کام کرانا چاہے مزدوری دی جائے یا نہ دی جائے","لوگوں گاڑیوں بیل گاڑیوں وغیرہ کو کام کرنے کے لئے پکڑنا","وہ آدمی جسے کام کے لئے مجبور کیا جائے","وہ کام جو وبال معلوم دے","کارِ بے مُزد"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

بیگار کے معنی

["١ - بلا اجرت کام کرنے والا۔"]

[" بیگار بھی درکار ہیں سرکار میں صاحب آتے ہیں کنچھے ہم کبھی بیگار میں صاحب (١٨١٠ء، کلیات میر، ٦٧٣)"]

["١ - بلا اجرت کام (جو محکوم یا رعایا سے دباؤ میں یا اس کی کسی مثلاً گاڑی وغیرہ سے لیا جائے)۔"]

[" لیے جاتے ہیں بار عشق ہم مجبور دنیا سے ارے یار و زبردستی کی یہ بیگار کیسی ہے (١٩٠٥ء، یاد گار داغ، ٨٨)"]

بیگار کے مترادف

مصیبت

بپتا, جبر, سخرہ, مصیبت, کاردشوار, کر

بیگار english meaning

duressforced labourhue end crylamentationweeping and wailing

شاعری

  • شام گزر گئی یار نہ آیا رات بھی آدمی آن ڈھلی
    آؤ پڑوسن چپٹی کھیلیں بیٹھے سے بیگار بھلی
  • شاہ گزر گئی یا رنہ آیا رات بھی آدھی آن ڈھلی
    آؤ پڑوسن ۔۔۔۔۔ کھیلیں بیٹھے سے بیگار بھل
  • بیٹھے سے بیگار بھل آج اس کے گھر چل دیکھوں میں
    اور نہ ہو کچھ حاصل رخ پر آنکھیں تو پڑجائیں گی
  • بیگار بھی درگار ہیں سرکار میں صاحب
    آتے ہیں کھچے ہم کبھی بیگار میں صاحب
  • بیگار بھی درکار ہیں سرکار میں صاحب
    آتے ہیں کھچے ہم کبھی بیگارمیں صاحب
  • اٹھانا پڑتا تھا دن رات بار الفت خوباں
    جونی کی تھی نیچر نے مجھے بیگار پکڑا تھا
  • گالی اور پھٹکار کا رونا
    دھر پکڑ ہور بیگار کا رونا

محاورات

  • آؤ دوگانہ چٹکی (پڑوسن چپٹی) کھیلیں خالی سے بیگار بھلی
  • اونٹ ‌لدے ‌بیگاری
  • اونٹ لدے بیگاری
  • بیگار پڑنا
  • بیگار سر پر ڈالنا
  • بیگاری لینا
  • بیٹھنے سے بیگار بھلی
  • بیٹھے سے بیگار بھلی
  • بیکاری سے بیگاری بھلی
  • بے کار سے بیگار بھلی

Related Words of "بیگار":