تحدید

{ تَح + دِید }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٨٩٠ء کو "سیرۃ النعمان" میں مستعمل ملتا ہے۔

["حدد "," حَد "," تَحْدِید"]

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

تحدید کے معنی

١ - حد بندی، حدون کا تعین، حدوں کا بیان۔

"ہر شخص . ان کے رقبے کی تحدید کرسکتا تھا۔" (١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٨٢:٢)